کراچی (نیوز رپورٹر) آل کراچی رئیلٹرز ایسوسی کے صدر ایم رحمن نے اپنے آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی ڈویلپمنٹ اتھاٹی کے حوالے سے ہم چند نکات آپ کے گوش گزار کرنا چاہتے ہیں کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ڈائریکٹر لینڈ مورخہ 18ستمبر 2021سے تعینات نہیں ،یہ تاریخ میں پہلی بار ہورہا ہے مسلسل 15دن سے پاکستان کی سب سے بڑی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ڈائریکٹر لینڈ کی اسامی خالی ہے یا عام آدمی کو تنگ کرنے کے لیئے جان بوجھ کر ڈائریکٹر لینڈ کو تقرر نہیں کیا جارہا ہے کے ڈی اے میں روزانہ 150سے 200ٹرانسفر ،لیز ،نقشہ پاش کرنے کے کیسز کراچی کے مختلف ڈپارنمنٹس سے جمع کروائے جاتے ہیں لیکن ڈائریکٹر لینڈ تقرر نہ ہونے سے یہ تمام نہیں ہو پارہے ہیں اور کراچی کے ہزاروں لوگ روزانہ رل رہے ہیں اینٹی کرپشن ڈپارنمنٹ چاردن سے گلستان جوہر ڈپارنمنٹ کے تمام رجسٹرکے ڈی اے سے لی گئی ہے جس کی وجہ سے گلستان جوہر کے تمام روٹین کے کام بھی بند ہیں اور اس سلسلے میں کے ڈی اے کوئی موقف نہیں دے رہا ہے کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ریکوری تاریخ کے ڈیڈ لیول پر پہنچ چکی ہے حالت یہاں تک ہے کہ پاکستان کی سب سے بڑی ڈویلپمنٹ اتھارٹی اپنے ملازمین کی تنخواہ تک دینے قابل نہیں ۔اگر سندھ گورنمنٹ صوبائی فنڈزریلیز نہ کرے تو یہ اتھارٹی ملازمین کو تنخواہیں دینے کے بھی قابل نہیں ہیبلاک 6گلستان جوہر کے ٹرانسفر ،لیز ،نقشہ پاس کے معاملات مسلسل دو سال سے بغیر کسی معقول وجہ سے بند ہیں کے ڈی اے کی نااہلی کی وجہ سے وہاں قبضہ گروپس دوبارہ گرم ہورہے ہیںسرجانی ٹان سیکٹر 8,10,15,16اور مہران ٹان پر کئی جگہوں کو قبضہ گروپس سے بازیاب نہیں کروا جارہا ۔کے ڈی اے کی طرف سے نقشہ فارورڈ نگ کے پروسس کو اتنا التواکیا جاتا ہے اور عام آدمی اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لوگوں کو اتنا تنگ کیا جاتا ہے کہ اس کو دینا کا مشکل ترین کام بنادیا گیا ہے کے ڈی اے کی طرف سے عام آدمی و رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لوگوں کے لئے ویری فکیشن کا کوئی موثر نظام کا وجود سرے سے ہے ہی نہیں ،نہ کمپیوٹر ائز ڈویری فکیشن کا نظام بحال کیا گیا ،میری میڈیا سے توسط سے گزارش ہے کہ فل فور ان مسائل کو حل کیا جائے ۔
کے ڈی اے میں 15روز سے ڈائریکٹر لینڈکی آسامی خالی
Dec 03, 2021