کراچی (نیوز رپورٹر) پاک سرزمین پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ پاکستان ہاؤس میں اراکینِ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا،اجلاس میں پاک سرزمین پارٹی کی جانب سے احتجاج کا لائحہ عمل طے کیا گیا نیز دیگر سیاسی جماعتوں سے روابط تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت پارٹی چیئرمین سید مصطفی کمال نے کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جو کالا قانون پیش کیا ہے اگر وہ لاگو ہوگیا تو اس سے بڑا ظلم سندھ پر کوئی دوسرا نہیں ہوسکتا۔ پی ایس پی اس بد ترین ظلم پر خاموش نہیں رہ سکتی، ہمارے آبا اجداد اس ریاست کی خاطر لڑے اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا ہم بھی انکے نقش قدم پر چلیں گے اور اپنے حقوق کی خاطر ہر حد پار کر جائیں گے۔ آصف زرداری اور بلاول زرداری کی پیپلز پارٹی 1973 کے ذوالفقار علی بھٹو کے پیش کردہ آئین کو نہیں مانتی جو بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات اور وسائل منتقل کرنے کا حکمرانوں کو پابند کرتا ہے۔ پیپلز پارٹی نے بلدیاتی اداروں سے تمام اختیارات لے کر میئر کو پبلک ٹوائلٹس کا انچارج بنا کر کراچی والوں کی بڑی تذلیل کی ہے۔ پیپلز پارٹی کا مجوزہ بلدیاتی نظام آئین کے آرٹیکل 7، 8، 32 اور 140A کی صریح خلاف ورزی ہے اور جمہوری تاریخ پر بدنما داغ ہے۔ اگر یہ بل قانون بنا تو کراچی میں احساس محرومی کا طوفان برپا ہو جائے گا۔
مصطفی کمال
مجوزہ بلدیاتی نظام جمہوری تاریخ پر بدنما داغ، مصطفی کمال
Dec 03, 2021