میمن برادری کی ایک بامقصد شاندار تقریب  

 جدہ کی ڈائری

امیر محمد خان 

پچھلی دس سالہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سعودی عرب میں میمن ویلفیئر سوسائٹی ماسا نے نویں تعلیمی ایوارڈ کا انعقاد کیا۔ جس میں سعودی عرب میں مقیم میمن برادری کی معروف کاروباری اور سماجی شخصیات  کے ساتھ میمن برادری کے اہل خانہ، بچوں  نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس تقریب میں ماسا کی طرف سے پرائمری اور سیکنڈری کلاسز، او اینڈ اے لیول، گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ، ڈگری ہولڈرز اور حافظ قرآن سمیت 101 بچوں کو شیلڈ، ٹرافی اور سرٹیفکیٹس دئے گئے ۔جس سے ننھے بچوں، اورطلباء و طالبات کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ تقریب کے مہمان خصوصی  قونصل جنرل خالد مجید کا  کا اعلان کیاگیا تھا۔  مگر انکی اچانک طبیعت کی ناسازی کی بناء پر  تقریب کا مہمان خصوصی کوئی نہ تھا۔تقریب کے ابتداء میں قونصل جنرل خالد مجید کی جلد صحت یابی دعا کی گئی۔ ماسا کیلئے  ماضی میں سرگرمی سے کام کرنے والے  طیب موسانی جو  اب کینڈا منتقل ہوچکے ہیں   ۔انکو  ماسا کے صدر شعیب سکندر نے اعزازی  مہمان کہا ۔جوائنٹ سیکریٹری جاوید اشرف خیرانی نے ماسا کی ایجوکیشن کمیٹی کا تعارف کرایا ۔جسکے سربراہ محمد سراج لالہ ہیں اور جو اپنی ٹیم کے ہمراہ پچھلے دو ماہ سے تعلیمی اسناد کو جمع اور اسکی جانچ کرنے میں مصروف عمل رہی ہے۔میمن ویلفئیر سوسائیٹی وہ واحد تنظیم ہے جو   اپنی کمیونٹی کے  لئے بھر پور کام کرتی ہے نہ صرف میمن بلکہ  جب بھی دیگر کمیونٹی کے افراد کو کوئی ضرورت ہو تو  وہ امداد میں پیش پیش ہوتے ہیں۔ صدر ماسا شعیب سکندر نے اپنے استقبالیہ خطاب میں ایوارڈ کیلئے منتخب تمام بچوں کو مبارکباد پیش کی اور اس ایجوکیشن ایوارڈ کے علاوہ دوسرے تعلیمی پروگرام بھی منعقد کرانے کا عندیہ دیا۔جنرل سیکرٹری صادق سوراٹھیا نے تمام بچوں کی ماؤں کے کردار کو سراہا کہ جنہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن ایجوکیشن کے وقت بیک وقت ماں اور استاد دونوں کے فرائض سرانجام دئے۔ تقریب میں ڈاکٹر محمد چھاپڑا نے خصوصی طور پر شرکت کی اور تعلیمی میدان میں بچوں کی حوصلہ افزائی کرنے پر ماسا کے عہدیداران اور ممبران کو خراج تحسین پیش کیا۔تقریب میں ماسا کے سلسلے میں بنائی گئی ایک فلم بھی دکھائی گئی۔ مسز ارم شعیب سکندر اور ڈاکٹر شائستہ خالد نے بھی اپنے اپنے خطاب میں تعلیم کی اہمیت اور دور حاضر کے علوم میں مہارت حاصل کرنے پر زور دیا۔اسٹیج پر سراج آدمجی کا تیار کیا گیا ٹیبلو 6 بچوں نے پرفارم کیا ۔جسے خوب داد و تحسین ملی۔ وقفے وقفے سے تقریب کے دوران مختلف کلاسز کے طالب علموں میں مہمانان کے ہاتھوں ایوارڈ بھی تقسیم کئے جاتے رہے اس ایونٹ میں کمپیئرنگ کے فرائض عمران امین مسقطیہ نے ادا کئے اور ھبا شاہد، اقصی کولساوالا، منال یونس، زینب کبیر اور زین وسیم نے انکی معاونت کی۔ تقریب کے اختتام پر نائب صدر وسیم عبدالرزاق تائی نے تمام مرد و خواتین عہدیداران و ممبران کا شکریہ ادا کیا۔ 

حلقہ فکر و فن ریاض کی ادبی نشست 

سعودی عرب میں ادبی تنظیم حلقہء فکروفن کے اہم رکن ظفر اقبال کی جانب سے ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں تنظیم کے عہدیداروں سمیت صحافیوں نے بھی بھرپور شرکت کی. حالانکہ  صحافیوں کا ادب سے کوئی خاص تعلق نہیں ہوتا مگر ریاض مین سرگرم صحافی  وقار نسیم وامق ایک شاندار  شاعربھی ہیں۔ وہ اچھی شاعری کرتے ہیں مجھے شاعری سے زیادہ رغبت نہیں۔ اب  نہ جانے وہ شاعری انکی ہوتی ہے یا  کسی دوسرے شاعر کی نظم و اشعار کو  اتنے خوبصورت انداز میں پڑھتے ہیں کہ  اصل شاعر نے بھی ایسے نہ پڑھی ہوگی۔ ادبی نشست میں حلقہ فکروفن کے صدر ڈاکٹر ریاض چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ادب جذبات کو زبان بخشتا ہے اور ادب بات کرنے کے سلیقے کے علاوہ اخلاقی اقدار کو بھی فروغ دیتا ہے حلقہء فکروفن سعودی عرب میں گزشتہ چار دہائیوں سے ادب کی خدمت کر رہا ہے اور ادبی محافل، مشاعرے منعقد کروا رہا ہے جس سے شعراء کرام اور ادیبوں نے جنم لیا اور انہیں ایک ایسا پلیٹ فارم میسر آیا جس پر چل کر وہ آگے بڑھے اور ادب کے فروغ کے ساتھ ساتھ اپنا نام بھی پیدا کیا۔ آج بھی ہماری یہی کوشش ہے کہ ہم ادبی محافل کا سلسلہ جاری رکھیں. حلقہء فکروفن کے جنرل سیکرٹری وقار نسیم وامق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایسے ایسے نامور شعرا کرام اور ادیبوں نے جنم لیا ہے۔ جنھوں نے ادب میں ایسی بے شمار خدمات کو انجام دیا ہے جن کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ آج بھی ادب کی دنیا میں بڑے اہم نام اور دیگر افراد اپنی خدمات کو سرانجام دے رہے ہیں ۔مگر ادب کے بہتر فروغ کے لئے ضروری ہے کہ حکومتی سرپرستی حاصل ہو شعراء کرام کے کام کو سراہا جائے اور ان کے تخلیق کردہ ادب کے فروغ کے لئے ایسا ماحول پیدا کیا جائے ۔جس سے ادب سے لگاؤ رکھنے والے بھی بہتر انداز میں مستفید ہوسکیں. ادبی نشست کے میزبان ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ یہ بڑی ہی خوش قسمتی ہے کہ سعودی عرب میں حلقہ فکروفن جیسی ادبی تنظیم موجود ہے جو ادب تخلیق کرنے والوں اور ادب شناسی رکھنے والوں کے لئے کام کر رہی ہے ۔حلقہ فکروفن کے ساتھ جڑ کر ایک اچھا احساس ہو رہا ہے اور خوشی ہو رہی ہے کہ یہاں بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا. ادبی نشست میں شعر و شاعری کی محفل بھی خوب جمی جس میں ڈاکٹر ریاض چوہدری،ڈاکٹر محمود باجوہ، وقار نسیم وامق، مخدوم امین تاجر، ذکائاللہ محسن، قلب عباس اور میزبان ظفر اقبال نے غزلیں اور اشعار پیش کئے اور خوب داد سمیٹی۔
تخیل ادبی فورم ریاض کی تقریب 

تخیل ادبی فورم سعودی عرب کے زیر اہتمام فورم کے سینیئر شاعر مرحوم صدف فریدی اور بانی بزمِ یارانِ ریاض عقیل قریشی مرحوم کی یاد میں ریاض کے مقامی ہوٹل میں تعزیتی ریفرنس اور مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ریاض شہر سے مختلف مکتبۂ فکر اور جماعتوں کے نمائندوں سمیت شعراء نے شرکت کی۔ تخیل ادبی فورم کے جنرل سیکریٹری راشد محمود نے نظامت کے فرائض سرانجام دیے۔ معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے راشد محمود نے دونوں مرحومین کی زندگیوں اور ان کی خدمت پر تفصیلی روشنی ڈال اور انھیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔ بعد ازں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی حافظ عبدالوحید نے کہا کہ آج ہم ان دونوں ساتھیوں کے لیے یقیناً سوگوار ہیں اور دونوں کی وفات پاکستانی کمیونٹی کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ صدف فریدی مرحوم فنِ شاعری میں اپنی مثال آپ تھے، وہ ایک اچھے تخلیق کار کے ساتھ ساتھ اعلی اوصاف کے مالک تھے جبکہ عقیل قریشی مرحوم ایک ذندہ دل انسان اور فنِ موسیقی میں عمدہ مہارت رکھتے تھے۔ جن کی آواز کو کمیونٹی ہمیشہ یاد رکھے گی۔ صدرِ محفل پروفیسر اعجاز بیگ نے دونوں مرحومین کی یاد میں ناقابل فراموش مکالہ پیش کیا ۔جس سے حاضرین کی آنکھیں نم ہو گئیں۔ تخیل ادبی فورم کے پیٹرن انچیف و معروف شاعر منصور محبوب نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صدف فریدی مرحوم نے اپنی مخصوص شاعری سے اردو کو رونق بخشی، ان کے انتقال سے اردو زبان اپنے ایک مخلص اور مشفق سے محروم ہوگئی۔ تخیل ادبی فورم کے قائم مقام صدر صابر امانی نے کہا کہ عقیل قریشی کی خدمات دنیا کبھی بھی فراموش نہیں کر سکے گی۔ دونوں مرحومین بطور فنکار قابل تقلید شخصیت تھے۔ تقریب سے سلیم کاوش، محسن رضا سمر، فیصل اکرم گیلانی، منظر ہمدانی، سید عاطف علی، یاسر یونس، منیب فیاض، شہباز صادق، کامران ملک اور دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں مرحومین کی یادیں اردو ادب میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔ تقریب کے آخر میں صدف فریدی مرحوم اور عقیل قریشی مرحوم کے بلند درجات کے لیے خصوصی دعا کی گئی  
تحریک انصاف مکہ المکرمہ کامیڈیکل کیمپ 

پاکستان تحریک انصاف مکہ مکرمہ کے زیر اہتمام عبیر میڈیکل گروپ کی طرف سے سعودی نیشنل ہاسپٹل مکہ مکرمہ میں پاکستانی کمیونٹی کیلئے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔جس میں پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ،پاکستانی میڈیا اور پاکستانی ڈاکٹرز نے بھر پور شرکت کی کثیر تعداد میں پاکستانی کمیونٹی کے لوگ فری میڈیکل کیمپ سے مستفید ہوئے پی ٹی آئی سعودی عرب  کے صدر مفتی محمد عزیر بھٹہ نے  کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہمیشہ عوام کی خدمت کی بات کی ہے اور ہمیشہ ہر پلیٹ فارم پہ اسی طرح ہم عوام کی خدمت کرتے رہینگے۔اس موقع پر  کمیونٹی کی خدمت کیلئے کیمپ میں موجود مختلف ڈاکٹرز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے   کہا کہ ہم پاکستانی کمیونٹی کی خدمت کیلئے ہر وقت حاضر ہے بلکہ ہمیں فخر ہے کہ ہمیں پاکستانی کمیونٹی کی خدمت کا موقع ملا ہے آخر میں پاکستان قونصلیٹ جدہ سے ویلفیر قونصلر نے شرکت کرکے تمام انتظامات کو سراہتے ہوئے پی ٹی آئی مکہ مکرمہ عبیر میڈیکل گروپ اور  میڈیا  کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قونصلیٹ ہمیشہ اپنی کمیونٹی کے ساتھ ہے۔

ای پیپر دی نیشن