اسلام آباد (نا مہ نگار)اسلامی نظریاتی کونسل میں اقلیتیوں کونمائندگی دی جائے ۔کونسل کوسیاسی مداخلت سے پاک کیاجائے ۔حکومتیں اپنے مقاصد کی تکمیل یا سیاسی مصلحتوں کے پیش نظر اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کونظر انداز کرتی ہیں اوربعض اوقات میرٹ سے ہٹ کرممبران کی تقرریاں کی جاتی ہیں۔ سودی نظام کے خاتمے کے لیے مئوثراورفوری سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں ،سیاسی کشیدگی کاخاتمہ کیاجائے اورملک کومعاشی بحران سے نکالاجائے ۔ان خیالات کااظہارمختلف سیاسی ،مذہبی وسماجی تنظیموںاوردیگرمذاہب سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے جمعیت علما اہل حدیث پاکستان کے چیئرمین علامہ قاضی عبدالقدیرخاموش کی طرف سے اسلامی نظریاتی کونسل کے نومنتخب ممبرڈاکٹرعبدالغفورراشدکے اعزازمیں دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں وزیراعظم کے معاون خصوصی علامہ طاہرمحمود اشرفی نے بھی شرکت کی ۔استقبالیہ سے علامہ سعیدالرشیدعباسی ،پروفیسرطاہرالاسلام عسکری ،پروفیسرابوبکر،مرکزی جمعیت اہل حدیث اسلام آبادکے نائب امیرمولاناعبدالرئوف ،حافظ عبدالصمدمعاذناظم شعبہ تعلقات عامہ مرکزیہ پنچاب ،مولاناعبدالوکیل غازی چیف آرگنائزراہل حدیث یوتھ فورس راولپنڈی ،چوہدری یوسف ناظم مرکزیہ اسلام آباد،چوہدری طاہرکٹاریہ ،مولاناارشادالرحمن شاہ ،حکیم عبدالرحمن عثمانی اتحابین المسلمین کونسل ،مولاناعبدالمالک نائب صدرملی یکجہتی کونسل ،پنڈٹ لال کھوکھر،پادری آئی بی روکی چرچ آف پاکستان ،ظہیرانبالوی ،پروفیسرڈاکٹرسرورحجازی ،ڈاکٹرسمیع اللہ زہری ،رشادبخاری ،خالدسیال ،حافظ انس ظہیرودیگرنے شرکت کی ۔علامہ طاہرمحمود اشرفی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل ایک آئینی ادارہ ہے جس نے ہرموقع پرملک وقوم کی رہنمائی کی ہے بلاسود بنکاری اس وقت معاشرے کی ضرورت ہے ۔ڈاکٹرعبدالغفورراشدنے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل لوگوں کی انفرادی اور اجتماعی زندگیاں قرآن و سنت کے مطابق بنانے کی ترغیب اور طریقے بتاتاہے اورسفارشات پیش کرتاہے کونسل کومزیدمعتبراورمضبوط بنانے کے لیے اپنابھرپورکرداراداکریں گے ۔