کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ملک میں افراتفری کے عالم میں میں کوئی غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دوں گا۔ ملک ڈیفالٹ کی طرف نہیں جارہا۔ معاشی صورتحال کے باعث عوام کو مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ سندھ ہاؤس میں ماہر معاشیات مزمل اسلم اور سیکرٹری اطلاعات کراچی محمد طحہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ سمجھ نہیں آتا کہ یہ لوگ کس طرح ڈالر کو 200 روپے سے نیچے لیکر جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ڈالر کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے، جس سے ملک میں ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے۔ شوکت ترین نے کہا کہ اس وقت فارما، چکن فیڈ، شپنگ لائنز کو بھی پیمنٹ نہیں کی جارہی ہیں۔ حکومت نے پٹرول کی قیمت کم نہیں کی، جس کی وجہ سے اربوں روپے کا ٹیکہ عوام کو لگایا گیا۔ اگر حکومت ایل سیز کھول دے تو اس سے امپورٹ بہت زیادہ بڑھے گی۔ حکومت کو روس سے دوبارہ بات کرنا ہوگی تاکہ سستا تیل مل سکے، یہ بھی خبر ہے کہ اس سال حکومت کو چالیس ملین روپے کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف نے بھی انہیں قرض دینے سے انکار کردیا ہے، اس وقت سی ڈی ایز 90 فیصد چل رہی ہے، انہیں کون ان حالات میں لون دے گا؟۔ شوکت ترین نے کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف نے کہا کہ آپ کے دوست جب تک نہیں کہیں گے پیسہ نہیں دیں گے۔ 99 بلین کے گیپ کو ری سٹرکچر کرنے کی ضرورت ہے۔
ملک ڈیفالٹ کی طرف نہیں جا رہا: شوکت ترین
Dec 03, 2022