کوٹ ادو( خبر نگار )کوٹ ادو میں سکول پڑھتے طلباءطالبات کوتنگ کرنیوالاگروہ ایک بار پھر سرگرم، آتشیں اسلحہ سے لیس گروہ نے پرہجوم روڈ پرطلباءکو لےجانے والے کیری ڈبہ کو روک کرایک طالبعلم کو اتارلیا،بھرے روڈ پروحشیانہ تشدد،کیری ڈبہ میں بیٹھے طلبائ کی چیخیں،گروہ کا دوستی نہ لگانے پر اٹھا لینا معمول بن گیا،خوف زدہ کئی طلباءطالبات تعلیم ادھوری چھوڑ کر گھر بیٹھ گئے،اس بارے تفصیل کےمطابق کوٹ ادو شہر میں سرکاری سکولوں ، نجی تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے طلباءطالبات کو دوستی نہ لگانے پرانہیں اٹھالینااوران پر تشددکرنے والا گروہ ایک بار پھر متحرک ہوگیا، طلباءطالبات سے چھیڑ خوانی ان کا معمول ہے جنکے خوف کی وجہ سے کئی طلباء،طالبات اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ کر گھر بیٹھ گئے، مقدمات درج ہونے کے باوجود اوباش ملزمان کو گرفتار نہ کرنے پر پولیس کی کھلی چھوٹ سے گروہ شتربے مہار ہو گیا،گزشتہ روز بھی گروہ کے سرغنہ عزیر عرف دانیال چانڈیہ نے شہر یار عرف شیرو چغتائی،نویدعرف ٹوپیل سکھانی،مہرسالک،عرفان آرائیں،فرحان آرائیں سمیت6نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ نجی تعلیمی ادارہ کا کیری ڈبہ 8185 ایم این وائیکوکیپکو پل پر اسلحہ کے زورپرروک لیا اور ایک طالبعلم کو کیری ڈبہ سے اتارکر اس پر بھرے روڈ پر وحشیانہ تشددکیا، راہگیر تماشہ دیکھتے رہے،کیری ڈبہ میں بیٹھے خوف زدہ طلباء چیخیں مارتے رہے، دوسرے دن طالبعلم کا والد نجی تعلیمی ادارے کے پرنسپل کے پاس پہنچ گیا،پولیس سٹی کوٹ ادو نے مذکورہ نجی کالج کے ایڈمنسٹریشن آفیسر عرفان احمد خان کی مدعیت میں گروہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا،دوسری طرف متاثرہ بچوں کے والدین نے پولیس سٹی کوٹ ادو کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہو ئے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ گروہ کو فوری گرفتار کرکے قرارواقعی سزادی جائے۔