غزہ سے بازیاب اسرائیلیوں کی باقی قیدیوں کی جلد رہائی کا مطالبہ

چند روز قبل غزہ میں حماس کی طرف سے رہا کیے گئے اسرائیلی قیدیوں نے ہفتے کے روز ایک عارضی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد بقیہ قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔دسیوں ہزار لوگ تل ابیب میں اسرائیلی وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے جمع ہوئے، جہاں انہوں نے50 سالہ بیلینا تروپانوف کا استقبال کیا، جو اپنی رہائی کے صرف دو دن بعد ایک پلیٹ فارم پر کھڑی تھیں۔تروپانوف نے کہاکہ "میں آپ کا شکریہ ادا کرنے آیا ہوں کیونکہ آپ کے بغیر میں یہاں نہیں ہوتا۔ اب میرے بیٹے ساشا اور سب کو واپس آنا چاہیے۔"حماس کی طرف سے جاری کردہ دیگر لوگوں کی طرف سے اسی طرح کی اپیلوں کے ویڈیو کلپس دکھائے گئے۔ایک ہفتہ جنگ بندی جمعہ کو اس وقت ٹوٹ گئی تھی جب اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملہ کردیا تھا۔اسرائیل نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ اس نے قطر سے موساد کی ایک ٹیم کو واپس طلب کیا ہے۔ اسرائیل نے حماس پر قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے جس سے غزہ کی پٹی میں جنگ دوبارہ چھڑنے کو روکا جا سکتا تھا۔

اسرائیلی حکومت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے"معاہدے کے اس حصے پر عمل درآمد نہیں کیا جس کے تحت تمام بچوں اور خواتین کی رہائی ایک فہرست کے مطابق کی گئی ہے جسے حماس کے حوالے کیا گیا تھا اور اس کی منظوری دی گئی تھی"۔حماس کے ارکان نے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد 240 سے زائد اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن