حافظ آباد(نمائندہ خصوصی+نمائندہ نوائے وقت)ضلع بھر میں کھاد کی مصنوعی قلت اور بلیک مارکیٹنگ عروج پر پہنچ چکی ہے جبکہ ضلعی حکومت اور ضلعی انتظامیہ اس پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی نائب صدر امان اﷲچٹھہ نے یہاں ضلعی آفس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہا یوریا کھاد مقررہ نرخ 3750/-کی بجائے 5ہزار روپے تک میں فروخت ہورہی ہے جس کی وجہ سے کسان اور کاشتکار پریشان ہوکر رہ گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کھاد کی اس مصنوعی قلت اور ذخیرہ اندوزی کے باعث گندم کی پیداوار میں زبردست کمی کا خطرہ پیداہوچکا ہے ۔اگر حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے ایک ہفتہ میں کھاد کی مقررہ نرخوںپر فراہمی کو یقینی نہ بنایا تو کسان اور کاشتکار 11دسمبرسے سڑکوں پر نکل کر زبردست احتجاج کرنے پرمجبور ہوں گے۔پریس کانفرنس سے ملک شوکت علی پھلروان، رائے حفیظ اﷲ،ملک غلام غوث اور محمد قاسم تارڑ نے بھی خطاب کیا۔