پاک آرمی‘ نیوی اور فضائیہ کے کیڈٹس کی مشترکہ عسکری تربیت کا آغاز کر دیا گیا۔ عسکری تربیت کا آغاز پاکستان ملٹری اکیڈمی سے کیا گیا۔ یہ تربیت پانچ ماہ تک جاری رہے گی جس میں تینوں مسلح افواج کے کیڈٹس بنیادی عسکری تربیت لیں گے۔ پی ایم اے ملک کی دفاعی قوت میں قابل اور پیشہ ور قیادت کا اضافہ کرتا ہے۔ کسی بھی جنگ میں بری‘ بحری اور فضائی افواج کا ربط فتح کو یقینی بناتا ہے۔ مشترکہ تربیت‘ پیشہ ورانہ یکسانیت‘ قیادت‘ جرات اور اعتماد میں معاون ثابت ہو گی۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کو اپنی سلامتی اور دفاع کے لحاظ سے جن اندرونی اور بیرونی چیلنجوں کا سامنا ہے‘ انکے پیش نظر جہاں عساکر پاکستان خود کو مستعد رکھنے کیلئے پی ایم اے جیسی تربیت کا اہتمام کرتی ہیں‘ تاکہ اپنی دفاعی قوت اور پشہ ور قیادت میں اضافہ کیا جا سکے‘ وہیں پاک فوج کے جوانوں کا خون گرمانے کیلئے انفرادی اور مشترکہ طور پر جنگی مشقیں بھی جاری رکھتی ہیں۔ ان سرگرمیوں سے مسلح افواج میں مکمل ہم آہنگی اور یکجہتی کا ٹھوس پیغام جاتا ہے۔ عساکر پاکستان اس امر کا بخوبی ادراک رکھتی ہیں کہ بیرونی سرحدوں پر جو خطرات موجود ہیں‘ ان پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس کا عملی مظاہرہ 27 فروری 2019ءکو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھارت کے ناپاک عزائم خاک میں ملاتے ہوئے پوری دنیا کے سامنے پیش کیا جبکہ اندرون ملک بھی وہ دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں سے برسر پیکار ہیں اور اپریشن کے دوران اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کر رہیں۔ہمارا دفاعی حصار اسی مستعدی کی وجہ سے مضبوط ہے۔ گزشتہ روز کاکول میں شروع ہونے والی آرمی‘ نیوی اور فضائیہ کیڈٹس کی مشترکہ تربیت کا مقصد پاکستان کی دفاعی قوت بڑھانے کے ساتھ ساتھ افواج پاکستان کی پیشہ ورانہ قیادت میں اضافہ بھی ہے۔ ایک پیشہ ور صلاحیتوں کی ماہر قیادت ہی جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو کر ملکی دفاع کو مضبوط بنا سکتی ہے۔