سکیورٹی فورسز نے بنوں‘ خیبر اور کیانولی میں مختلف اپریشنز کئے جن میں 16 خوارج ہلاک اور ایک کیپٹن سمیت دو جوان شہید ہوئے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے سکیورٹی فورسز کے اپریشنز کی کامیابی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ اسی طرح پپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر بنوں کے علاقے بکاخیل میں انٹیلی جنس بیسڈ اپریشن کیا گیا جس کے دوران سکیورٹی فورسز نے خوارج کے مقام پر موثر کارروائی کی۔ اس اپریشن میں پانچ خوارج ہلاک اور 9 زخمی ہوئے جبکہ سپاہی افتخار حسین نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ اسی طرح سکیورٹی فورسز نے خیبر کے علاقے شکئی میں کارروائی کی جس میں تین خوارج ہلاک ہوئےاور دو دہشت گردوں کو فورسز نے حراست میں لے لیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران اپریشن کی قیادت کرنے والے کیپٹن محمد زوہیب الدین شہید ہو گئے۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے کیپٹن زوہیب نے تین سال سے زائد عرصہ تک پاک فوج میں دفاع وطن کے فرائض سرانجام دیئے۔
دہشت گردوں کیخلاف تیسرا اپریشن پنجاب پولیس نے کے پی سرحد پر واقع پولیس تھانے جاپری میں کیا جہاں 20 سے زائد دہشت گردوں نے تھانے پر اچانک حملہ کر دیا تھا۔ اس کارروائی میں چار خوارجی ہلاک ہوئے جبکہ دو پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔ سرچ اپریشن کے دوران ہلاک شدہ دہشت گردوں کی دو مزید لاشیں برآمد ہوئیں۔ سکیورٹی فورسز نے کوئیٹہ کے علاقے شیرانی میں بھی ٹارگٹڈ اپریشن کیا جس کے دوران فائرنگ کے تبادلہ میں چار دہشت گرد ہلاک ہوئے اور متعدد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ دہشت گردوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔ یہ حقیقت ہے کہ دہشت گردوں نے بھارتی سرپرستی اور سہولت کاری کے ساتھ افغانستان کی عبوری طالبان حکومت کی شہ پر پاکستان میں خودکش حملوں اور دہشت گردی کی دوسری وارداتوں میں شدت پیدا کی ہے۔ ان وارداتوں میں پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کا ہدف ہوتی ہیں جو درحقیقت پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کا بھارتی ایجنڈا ہے۔ بدقسمتی سے ان خوارجی دہشت گردوں کی پاکستان کے اندر سے بھی سہولت کاری ہو رہی ہے جو ملک دشمنی کے مترادف ہے۔ سکیورٹی فورسز ان دہشت گردوں کے مقابل ملک اور اسکے شہریوں کے تحفظ کی ذمہ داریاں بخوبی ادا کر رہی ہیں جو لائق تحسین ہیں۔ ملک کو دہشت گردی کے ناسور سے مکمل پاک کرنا ہماری سول اور عسکری قیادتوں کا عزم ہے جو وہ خوش اسلوبی اور عملیت پسندی کے ساتھ نبھا رہی ہیں۔