کرایہ داراوں کی درد بھر ی داستانوں کامداوا!!

دور حاضر میں جہاں ایک آدمی بیک وقت بہت سے چیلنجز سے نبردآزما ہورہا ہوتا ہے وہاں ایک بڑا چیلنج کرائے کے مکان میں درپیش مشکلات کا ہوتا ہے، شہر ہوں یا دیہات، کرایہ دار ہر سال کے آخر میں ایک انجانے خوف میں مبتلا رہتے ہیں کہ آنیوالے سال میں کرائے میں اضافہ ہوگا اور اگر اضافہ ہوگا تو کتنا؟ ایسی بہت سی درد بھری سانسیں کرایہ دار خوف کے سائے تلے گزارنے پر تب تک مجبور رہتا ہے جب تک وہ کرایہ نہ بڑھا دے یا پھر ایک جگہ سے مکان چھوڑ کر اپنے بیوی بچوں اور سامان اٹھا کر کسی نئی بستی یا گھر منتقل نہیں ہو جاتا، اب اگلی جگہ کا گھر کس خدوخال کا ہوتا ہے، ہوا، دھوپ، پانی ،بجلی اور بچوں سے وابستہ سہولیات سے لے کر فکر معاش تک بہت سی پریشانیاں ایک ہی ڈگر پہ چل رہی ہوتی ہیں اور وقت کی رفتار ہے کہ تھمنے کا نام تک نہیں لیتی۔

ان سب مسائل سے جان بچانے کیلئے کمیٹیوں،  جمع پونجیوں یا اقساط پر کہیں زمین کا ٹکڑا مل جائے تو اللہ کی رحمت۔۔۔ انسان کی زندگی کا ایک بڑا حصہ اس حد تک آنے میں ہی صرف ہوجاتا ہے۔۔ اس کے بعد گھر بنانا واقعی خواب لگتا ہے، ہر ماہ آمدن کا اچھا بھلا حصہ کرائے کی مد میں خرچ ہونے کے بعد بجلی،گیس،پانی کے بلوں، بچوں کے تعلیمی اخراجات اور پھر روزمرہ کے کھانے کی سوچ بچار گھر کے سربراہ کے اعصاب پر سوار رہتے ہیں، مشکل سے ایک ماہ گزرا تو پھر سے نئی مشکلات کسی نہ کسی راہ میں اپنی طرف آتی نظر آتی ہیں۔۔ ان بے چینیوں کے جھرمٹ میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کا اپنی چھت،اپنا گھر پروگرام ایک تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوا ہے، جس نے بے گھر، کرایہ دار افراد کو ایک نئی امید سے دی ہے، شہر میں 1 سے 5 مرلہ تک پلاٹ کے حامل افراد کو 15 لاکھ تک بلا سود قرضے کی فراہمی سے مسائل کے انبار کو کم کرنے میں بڑا ریلیف سامنے آیا ہے، دیہی علاقوں میں 10 مرلہ تک زمین کی ملکیت رکھنے والے اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ 
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے اسکیم کے افتتاح کو اپنے والد محترم ، سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے خواب کی تعبیر قرار دیا ہے، جس سے ان کی ذاتی دلچسپی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔اس ضمن میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ کا قلمدان ملنے کے بعد صوبائی وزیر بلال یاسین سمیت متعدد ممبران صوبائی اسمبلی کامیاب افراد کو چیک دیتے نظر آرہے ہیں۔ حکومت پنجاب کے خطیر بجٹ سے براہ راست عوام استفادہ حاصل کر رہے ہیں ، اس اسکیم کیلئے حکومت پنجاب کے ادارے پنجاب ہاوسنگ اینڈ ٹاون پلاننگ کے ڈائریکٹر جنرل سیف انور جپہ کے مطابق  21 اگست سے آن لائن پورٹل پر اب تک ساڑھے تین لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، درخواستوں کی جانچ پڑتال اور قرض کی فراہمی کیلئے مائیکروفنانس کے 3 ادارے پنجاب حکومت کے بطور معاون کام کر رہے ہیں۔جن میں اخوت فاونڈیشن جیسے بڑے ادارے کی بھی خدمات لی گئی ہیں، ڈی جی پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی سیف انور جپہ کے مطابق ماہ نومبر کے آخر تک 1121 افراد کو 878 ملین روپے سے زائد کی پہلی قسط کی ادائیگی کی جاچکی ہے جبکہ 800 سے زائد افراد کو دوسری قسط کی ادائیگی بھی بہت جلد شروع کی جائے گی، سال 2024 کے اختتام تک مزید چھ ہزار افراد کو قرض فراہم کیا جائے گا، اسی طرح رواں مالی سال کے اختتام تک 40 ہزار افراد کو قرض فراہم کردیا جائے گا۔ اسکیم سے مستفید ہونیوالے افراد 15 لاکھ کا بلا سود قرضہ  9 سال کی مدت میں واپس کریں گے اور پہلے 3 ماہ کوئی قسط ادا نہیں کرنا ہوگی۔  
 پنجاب حکومت نے اس عوامی فلاحی منصوبے کیلئے دسمبر 2025 تک 1 لاکھ لوگوں کو گھر بنانے کیلئے بلا سود قرضے کی فراہمی کا پلان بنا رکھا ہے۔آن لائن پورٹل پر شہریوں کی درخواستیں موصول ہورہی ہیں ۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی اپنی چھت،اپنا گھر اسکیم کیلئے پی آئی ٹی بی کے ان لائن  پورٹل کے ذ6 یا ٹال فری نمبر 080009100 پر کال کرکے اس کیلئے اپلائی کیا جا سکتا ہے، وزیر ہاوسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ بلال یاسین اور ڈی جی پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاون پلاننگ ایجنسی کے ڈی جی سیف انور جپہ معاون اداروں کے سربراہان سے اسکیم کی کامیابی کیلئے بھرپور متحرک نظر آتے ہیں۔
صوبائی وزیر ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ بلال یاسین کا کہنا ہے کہ انسان کا اپنا گھر ہونا ایک خواب کی تعبیر ہے جس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز اور انکی ٹیم بھرپور توانائیاں صرف کر رہے ہیں، انشاء اللہ حکومت پنجاب اس ضمن میں تمام ممکنہ وسائل بروقت اور میرٹ پرتقسیم کرتے ہوئے لاکھوں افراد کے خوابوں کوحقیقت میں بدلے گی،جبکہ کسی بھی حکومتی عہدیدار یا ممبران صوبائی اسمبلی کو غفلت کی اجازت نہیں ہے۔اس ضمن میں لاہور، ملتان، راولپنڈی اور مری کے اضلاع میں لوگوں کے زیر تعمیر گھروں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ ریکارڈ کے مطابق لاہور، قصور، گوجرنوالہ، گجرات، فیصل آباد، نارووال، شیخوپورہ، جہلم، اوکاڑہ، خانیوال، بہاولنگر، بہاولپور اور ڈی جی خان سمیت متعدد اضلاع میں کامیاب درخواست گزاروں میں ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ ممبران اسمبلی وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی جانب سے خصوصی مبارکباد کے پیغام کے ساتھ چیک تقسیم کر رہے ہیں، اگرچہ ممبران اسمبلی اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ مشترکہ طور پر کامیاب افراد کو چیک تقسیم کر رہے ہیں مگر حقیقت میں میرٹ پر قرض کی فراہمی کیلئے مائیکروفنانس کے ادارے کام کرتے نظر آتے ہیں۔ وزیراعلی پنجاب نے میرٹ پر قرضہ فراہم کرنے کیلئے اداروں کو سربراہان کو براہ راست ہدایات جاری کر رکھی ہیں کہ سیاسی عنصر کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سب سے پہلے مستحق افراد کو قرض فراہم کیے جائیں۔اگر یہ منصوبے اسی جذبے اور رفتار کیساتھ مقررہ مدت میں تکمیل پاتے ہیںتو پاکستان مسلم لیگ نواز کو قابلیت اور ترقی کی بنیاد پر دیگر صوبوں کے مقابل بہتر پوزیشن حاصل کرنے سے کوئی چیز روک نہیں پائے گی۔ صوبائی وزیر ہاوسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ بلال یاسین نے بھی عہدہ سنبھالنے کے بعد ایل ڈی اے، واسا، صاف پانی اتھارٹی اور دیگر اداروں کے ہنگامی دورے کئے ہیں، جن سے اس بات کا اشارہ ملتاہے کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے انہیں خصوصی ٹاسک سونپا ہے۔جو آگے چل کر پاکستان مسلم لیگ ن کیلئے  ایک بڑی سیاسی اور انتظامی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ای پیپر دی نیشن