2 لاکھ پاکستانیوں کی رکنیت مکمل

دبئی  ( طاہر منیر طاہر ) پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد نے سوشل میڈیا گروپ پاکستانی ان دبئی (پی ا?ئی ڈی) میں 2 لاکھ پاکستانیوں کی رکنیت کے حصول کے حوالہ سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ جس کا انعقاد دبئی (PID) میں پاکستانیوں نے دو لاکھ اراکین تک پہنچنے کے لیے کیا تھا۔ عجمان میں منعقد ہونے والی "PID بزنس سمٹ" کے عنوان سے ہونے والی تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کے اراکین، کاروباری رہنماؤں اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ حسین محمد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کو متحد کرنے والے ایک مرکز میں ارتقاء￿  کے لیے "دبئی میں پاکستانیوں" کی تعریف کی۔ قونصل جنرل نے پلیٹ فارم کے منتظمین کی ان کی لگن کو سراہا اور متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کا ڈیٹا بینک بنانے کی تجویز پیش کی تاکہ مشغولیت اور تعاون کو بڑھایا جا سکے۔ حسین محمد  نے متحدہ عرب امارات کی معیشت، ثقافت اور سماجی تانے بانے میں پاکستانی کمیونٹی کی نمایاں شراکت کا اعتراف کیا۔ انہوں نے شارجہ میں پاکستان بزنس کونسل کے قیام جیسے حالیہ اقدامات پر بھی روشنی ڈالی جس کا مقصد اقتصادی ترقی اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کی قیادت کا ان کے کاروباری دوستانہ ماحول اور پاکستانی کمیونٹی کی حمایت پر  شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ  یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بناتے ہوئے متحدہ عرب امارات کی ترقی میں بامعنی تعاون کرتے رہیں- قونصل جنرل نے "دبئی میں پاکستانیوں" اور اس کے  2 لاکھ اراکین کو ان کی شاندار کامیابی پر مبارکباد  دیتے ہوئے اختتام کیا۔ انہوں نے کمیونٹی کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ایک دوسرے کی ترقی کے لیے مل کر کام کرتے رہیں اور عالمی سطح پر بہترین پاکستان کو فروغ دیں۔تقریب میں موجود لوگوں نے کہا کہ امارات میں PID  پاکستانیوں کے لیے مینی  گوگل آف پاکستان ثابت ہو گی- امارات میں سوشل میڈیا گروپ پاکستانیز  ان دبئی کے بانی ، اراکین اور منتظمین میں ناصر بنگش، عمر فاروق، زوہیب نبیل، فہد شاہد اور ردا ارسلان شامل ہیں۔
ناصر بنگش 18 سال کے تجربے کے حامل ایک لاجسٹکس ماہر ہیں، 2004 میں دبئی میں آباد ہونے کے بعد پاکستانیز ان دبئی (PID) کے نام سے ایک مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم قائم کیا، جس نے 200,000 سے زائد ارکان کو جوڑا اور اسے متحدہ عرب امارات کا سب سے بڑا فیس بک کمیونٹی گروپ بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔
انہیں فیس بک لرننگ لیب کے لیے منتخب کیا گیا، جہاں انہوں نے کمیونٹی گروپ کے تجربات کو بہتر بنایا۔ ان کی قیادت میں PID نے میٹا کے مشہور ایکسیلیریٹر پروگرام میں شمولیت حاصل کی، جس میں دنیا بھر کے 10 ملین سے زائد گروپوں میں سے PID کو منتخب کیا گیا۔ PID کو کمیونٹی خدمات کی حمایت، روزگار کے متلاشیوں کی رہنمائی، کاروباری پروموشنز، کھیلوں اور تعلیمی تقریبات کے انعقاد کے لیے پہچانا جاتا ہے، جو ناصر بنگش کی ''پاکستانیوں کے لیے متحدہ عرب امارات میں ایک چھوٹا گوگل'' بنانے کی ویڑن کی عکاسی کرتا ہے۔ 
عمرفارق کا تعلق فیصل آباد سے ہے اوررایل پرل ٹریول اینڈ ٹوریزم کے اونر ہیں جو گزشتہ عرصہ دراز سے یو اے ای میں سیاحت کے شعبہ سے وابستہ ہیں۔پاکستانیز ان دبی میں پچھلے 16سال سے بطور ایڈمن خدمات انجام دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے یو اے ای ہمارا دوسرا گھر ہے اور یہاں کے قوانین کا احترام کرنا بھی ہم پر فرض ہے۔ عمرفاروق دیارغیر میں رضاکارانہ طور پر خدمت انجام دینے کے ساتھ ساتھ جو لوگ یو اے ای میں وفات پا جاتے ہیں ان کو میت کو یو اے ای سے کلیر کروانے میں بھی اہم کردار شامل ہے۔
فہد شاہد ایک متحرک ایڈمن اور باصلاحیت فرد ہیں۔ وہ  اپنی مہارت اور تجربے کے ذریعے مختلف شعبوں میں نمایاں کام کر رہے ہیں اور ہمیشہ نئے مواقع اور چیلنجز کے لیے تیار رہتے ہیں۔ اپنی تخلیقی صلاحیتوں اور عملی ذہانت کی وجہ سے فہد نے پی آی ڈی  کے لئے  مختلف ایونٹ اور پراگرام کے  منصوبوں کو پایا تکمیل تک پنجانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔                                                                
ذہیب نبیل، ایک انتہائی متنوع تجربے کے حامل آئی ٹی ایگزیکٹو ہیں، جنہیں پیچیدہ پروجیکٹس، پروگرامز اور پورٹ فولیوز کو مؤثر طریقے سے  ترتیب  کرنے میں مہارت حاصل ہے۔ ان کی پیشہ ورانہ زندگی کا مشن کاروباری عملوں کو انفارمیشن سسٹم سلوشنز کے ساتھ ہم آہنگ کرنا اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن میں نئے راستے متعین کرنا ہے۔ ذہیب نبیل نہ صرف اپنی فیلڈ کے ماہر ہیں بلکہ ایک سوشل ایکٹیوسٹ اور پاکستانیز ان دبی اور پاکستانیز ان العین گروپ کے ایڈمن بھی ہیں۔ وہ مثبت تبدیلی کے لیے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور معاشرے میں امید اور ترقی کا پیغام پھیلانے اور اپنے علم، تجربے اور جذبے کے ذریعے دنیا میں مثبت تبدیلی لانے کے خواہشمند ہیں۔                                                        
زندگی کے ہر شعبہ میں عورتوں کا اہم کردار رہا ہے اسی طرح پاکستانیز ان دبی میں ساٹھ  فیصد خواتین شامل ہیں  جو مختلف شعبہ جات میں کام کرتی ہیں۔ گھریلو خواتین ہوں یا کاروباری ان سب کو ایک اچھے ماحول اور معلومات زندگی کی ضرورت  کے ساتھ ساتھ سوشل زندگی بھی بہت ضروری ہے۔ ردا ارسلان پاکستانیز ان دبی کی بہت اہم  ٹیم ممبر اور وومن امپاورمنٹ  ڈپارٹمنٹ  کی ایڈمن ہے ردا ارسلان ہر شعبہ میں عورتوں کو لمحہ با لمحہ باخبر رکھتی اور آ گے بڑھنے کے مواقع بھی تلا ش کر کے دیتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن