چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سرمد جلال عثمانی اور جسٹس امیر ہانی مسلم کی سپریم کورٹ میں تقرری کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پرچیف جسٹس ثرمد جلال عثمانی نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میرے گھر کی طرح ہے اور میں نے یہاں پرجتنے بھی مقدمات نمٹائے ہیں ان کو ذاتی اہمیت دی۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے جیلوں میں قیدیوں کی اصلاح کے لیے بہت کام کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیےخوشی اورغم کا لمحہ ہے،خوشی اس بات کی ہے کہ ہماری سپریم کورٹ میں تقرری کی گئی ہے لیکن اس بات کا دکھ بھی ہے کہ ہم اپنے شفیق دوستوں کو چھوڑ کرجارہے ہیں۔ اس موقع پرجسٹس مشیرعالم نے کہا کہ چیف جسٹس ثرمد جلال عثمانی صرف ایک اچھے جج ہی نہیں بلکہ مخلص اورایماندارانسان بھی ہیں اورانھوں ہمیشہ ہماری رہنمائی کی ہے۔ انھوں نے مذید کہا کہ ان کے کیے گئےفیصلےاس بات کا ثبوت ہیں کہ انھوں نے ہمیشہ حق اورانصاف کا بول بالا کیا اورہم ججز صاحبان بھی ان کے نقش قدم پرچلتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جسٹس امیرہانی مسلم سے تمام سرکاری افسران خائف رہتے تھے۔ فل کورٹ ریفرنس میں سترہ ججز کے علاوہ تمام بارزکے عہدیداران،لا افسران اور وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی