سپریم کورٹ نےوزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

تحریری فیصلہ جسٹس ناصرالملک نے لکھا، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے وکیل اعتزازاحسن صدارتی استثنٰی کی وجہ سے خط نہ لکھنے کے معاملے پر عدالت کو قائل کرنے میں ناکام رہے، جبکہ انہیں دلائل دینے کا بھرپورموقع فراہم کیاگیا تھا۔ عدالت نے تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کا پس منظر بھی تحریر کیا ہے اوراس کے مطابق این آراو کالعدم قرار دینے کے عدالتی فیصلے کے پیراگراف نمبر ایک سو اٹھہتر پرعمل نہ ہونے پر وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوا۔ واضح رہے کہ یہ پیراگراف سوئٹرزلینڈ میں صدر آصف علی زرداری کے خلاف سابقہ مقدمات کی بحالی سے متعلق ہے۔ عدالتی حکم میں لکھا گیا ہے کہ وزیراعظم پر فرد جرم عائد کی جائے گی اوراس مقصد کے لئے وزیراعظم کو تیرہ فروری کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا بھی حکم دیاگیا ہے۔ تحریری فیصلہ وزیراعظم کو بھجوایاجائےگا۔

ای پیپر دی نیشن