لاہور/ بورے والا/ بہاولنگر (نامہ نگاران) مسلم لیگ (ن) نے مجوزہ نئے صوبے بہاولپور جنوبی پنجاب (بی جے پی) کے خلاف رحیم یار خان اور ملتان میں احتجاجی ریلیاں نکالیں جس میں حکومتی ایجنڈے کے خلاف بھرپور احتجاج اور نعرے بازی کی گئی۔ ادھر بہاولنگر میں تحریک بحالی صوبہ بہاولپور نے بھی احتجاجی ریلی نکالی اور احتجاجی جلسہ منعقد کیا۔ ذرائع کے مطابق رحیم یار خان میں ریلی کے دوران مسلم لیگ (ن) کی ایم پی اے مائزہ حمید گجر بلڈ پریشر کے باعث بیہوش ہو گئیں۔ بورے والا سے نامہ نگار کے مطابق جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے حکومتی ایجنڈے کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے مسلم لیگ (ن) بورے والا اور ضلع وہاڑی کے ہزاروں کارکنوں پر مشتمل سینکڑوں گاڑیوں کی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت تہمینہ دولتانہ نے کی۔ رہنماﺅں نے کہاکہ پنجاب کی لسانی بنیادوں پر تقسیم کسی صورت بھی قبول نہیں کی جائے گی اور ضلع وہاڑی کے عوام نے ضلع کو جنوبی پنجاب میں شامل کرنے کے مجوزہ پروگرام کو مسترد کر دیا ہے۔ بہاولنگر سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق تحریک بحالی صوبہ نے منچن آباد چوک سے رفیق شاہ چوک تک ریلی نکالی۔ شرکاءنے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ قیادت سینیٹر محمد علی درانی نے کی۔ رفیق شاہ چوک پر احتجاجی جلسہ منعقد ہوا۔ محمد علی درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحالی صوبہ بہاولپور کے علاوہ کوئی آپشن قابل قبول نہیں یہ ہمارا آئینی قانونی جعفرافیائی اور تاریخی حق ہے جس کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے تیارہیں۔ آن لائن کے مطابق تہمینہ دولتانہ نے بہاولپور جنوبی پنجاب کے خلاف ہر ضلع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے نے کہاکہ احمد محمود 2 ماہ کی گورنری کے لئے بک گئے۔ اوچ شریف سے نامہ نگار کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے احتجاجی ریلی نکالی جو بہاولپور روانہ ہو گئی۔ میاں چنوں سے نامہ نگار کے مطابق احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجیدہ وائیں نے کہاکہ لسانی بنیادوں پر صوبہ نہیں بننے دینگے، آئین کے مطابق بہاولپور کو صوبہ بنایا جائے۔