کامران فیصل کی قبر کشائی،3 نمونے لے لئے شوہر خودکشی نہیں کر سکتا:بیوہ سعدیہ کامران

میاں چنوں (نامہ نگار ) کامران فیصل کی قبر کشائی کے بعد فرانزک ٹیم نے ان کی لاش سے 3 نمونے حاصل کرلئے۔ میاں چنوں علاقہ مجسٹریٹ شفیق احمد شفیع نے ٹیم کی جانب سے دی گئی درخواست پر کامران فیصل کی قبر کشائی کا حکم دیا۔ کامران فیصل کے والد نے بھی بعد میں قبرکشائی پر رضا مندی ظاہر کر دی۔ پولیس کی بھاری نفری قبرستان کے ارد گرد موجود رہی اور کسی غیر متعلقہ شخص کو قبرستان میں داخل ہونے نہیں دیا گیا۔اسلام آباد سے رستم اعجاز ستی کے مطابق غیر سرکاری تنظیم ڈاکٹر فورم نے کہا کہ پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری تھرڈ کلاس ہے، کامران فیصل کے نمونہ جات کو انٹرنیشنل فرانزک ماہرین کو بھجوانا چاہئے، پوسٹ مارٹم کی ویڈیو بننی چاہئے۔ تنظیم کے صدر ڈاکٹر انوار الحق نے نوائے وقت سے گفتگو میں کہا ابھی کامران فیصل کی تدفین کو زیادہ عرصہ نہیں ہوا، فنگر پرنٹ مٹ سکتے ہیں لیکن اعضا کے نمونے لئے جا سکتے ہیں۔ کیمیکل لیبارٹری بھی تھرڈ کلاس ہے کیونکہ اس بھجوائے جانے والے نمونوں کو اکثر کہا جاتا ہے کہ گل سڑ کے پانی بن چکے ہیں۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق جسم سے نمونے لینے کا کام مکمل کر لیا گیا اور اس کی دوبارہ تدفین کر دی گئی۔ اے ایف پی کے مطابق 6رکنی فرانزک ٹیم کے سربراہ رانا نصیر احمد نے کہا کہ فرانزک ٹیم نے کامران فیصل کیس کی آزادانہ تحقیق کیلئے 3نمونے حاصل کرلئے۔ اسلام آباد پولیس کے تفتیشی افسر مبارک مند نے کہا ہے کامران فیصل کی لاش سے حاصل کئے گئے 3نمونے لاہور فرانزک سائنس لیبارٹری کے علاوہ انٹرنیشنل فرانزک لیبارٹری کو بھی بھجوائے جائیں گے۔ نمونوں کی حتمی رپورٹ کے حوالے سے تاحال کچھ نہیں کہا جا سکتا اس پر کچھ وقت لگ سکتا ہے۔میاں چنوں اور محسن وال نامہ نگاروں کے مطابق وومن پولیس اسٹیشن اسلام آباد کی ایس ایچ او انسپکٹر صدف نے کامران فیصل کی بیوہ سعدیہ کامران کا بیان ریکارڈ کیا ۔ بیان کے دوران سعدیہ کامران اپنے شوہر فیصل کامران کو یاد کرتے ہوئے روتی رہیں ۔انہوں نے اپنے شوہر کے بارے میں بتایا کہ وہ بہت محبت کرنے والے، خیال رکھنے والے اور ہنس مکھ انسان تھے۔ وہ اپنی بچیون کا بہت خیال رکھتے تھے ۔کامران فیصل کی بیوہ سعدیہ کامران نے اپنے بیان ممیں کہا کہ میرا شوہر مضبوط اعصاب کا مالک تھا، وہ کبھی خودکشی نہیں کر سکتا

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...