کراچی، بہاولپور، گوجرانوالہ، حافظ آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے مشیر پٹرولیم کی جانب سے یکم فروری سے گیس لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی یقین دہانی اور وعدے کے باوجود حکومت کی جانب سے پنجاب میں سی این جی اسٹیشنوں کی بندش جاری رکھنے کے خلاف پرامن احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔ اس سلسلے کا پہلا احتجاجی اجلاس بھاولپور چیمبر آف کامرس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بھاولپور، رحیم یار خان، صادق آباد، لودھراں اور بھاولنگر کے سینکڑوں سی این جی مالکان اور چیمبر آف کامرس کے ممبران نے شرکت کی۔ مہمان خصوصی آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی سپریم کونسل کے چیئرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے خطاب کرتے ہوئے سی این جی سیکٹر کو تباہی سے دوچار کرنے کے حکومتی منصوبے سے حاضرین کو آگاہ کیا۔ اجلاس نے حکومتی پالیسیوں پر مذمتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی جس میں اعلان کیا گیا کہ اب زبردستی سٹیشنز کھولے جائیں گے اور عدالتی حکم امتناعی کی خلاف ورزی نہیں کرنے دی جائے گی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق وزارت پٹرولےم و قدرتی گےس کی طرف سے سی اےن جی اسٹےشنز مالکان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات مےں ناکامی اور مطالبے پورے نہ ہونے پر گزشتہ روز رےجن بھر مےں درجنوں مالکان نے اپنے طور پر سی اےن جی اسٹےشن کھول کر گےس فراہمی کا سلسلہ شروع کر دےا جبکہ بعض مالکان نے محکمے کی جانب سے کسی بھی ممکنہ کاروائی کے پےش نظر عدالتوں سے حکم امتناعی بھی حاصل کر رکھے ہےں اور اس ضمن مےں جمعہ کی رات حافظ آباد مےں 14سے زائد، وزےر آباد، گجرات، ڈسکہ،گوجرانوالہ، کامونکے اور سےالکوٹ وغےرہ مےں بھی کئی سی اےن جی اسٹےشن چالو کئے گئے ہےں۔ سی اےن جی اسٹےشنوں کے کھلتے ہی گاڑےوں کی لمبی قطارےں لگ گئےں۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوا ئے وقت کے مطابق محکمہ سوئی گیس اور سی این جی اسٹیشن مالکان میں تنازعہ کے باعث سوئی گیس کے عملہ نے چک چٹھہ کے قریب مین وال کو بند کر کے پورے علاقے کی سوئی گیس منطقع کر دی جس سے شہریوں میں غم و غصہ کی لہر سرایت کر گئی۔ شہری اور مزدور تنظیموں کے علاوہ وکلاءنے آج3 فروری کی شام تک شہر بھر کی گیس کو چالو نہ کرنے کے صورت میں کل 4فروری سوموار کو سوئی گیس کے افسران اور دفاتر کے گھیراو¿ کا اعلان کر دیا۔