واشنگٹن (ایجنسیاں) امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں دہشت گردوں کے خلاف ڈرون حملے جاری رہیں گے، القاعدہ کے جنگجو چاہے پاکستان میں ہوں یا دنیا میں کہیں بھی ان پر ڈرون حملے جاری رہیں گے۔ ایک انٹرویو میں پنیٹا نے کہاکہ امریکہ نائن الیون کے حملوں کے بعد سے حالت جنگ میں ہے اور ڈرون حملے پاکستان اور دیگر ممالک میں القاعدہ کے خلاف آپریشن کا حصہ ہیں۔ جہاں ضروری ہوا وہاں ڈرون حملے کریں گے۔ پاکستان، یمن اور صومالیہ میں القاعدہ کے جنگجوو¿ں کی ڈرون حملوں میں ہلاکت پر انسانی حقوق کی تنظیمیں تنقید کرتی رہی ہیں تاہم لیون پنیٹا نے انہیں مو¿ثر قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکی سرزمین پر دہشتگردی کی ایک اور بڑی کارروائی روکنے کے لئے پاکستان اور دیگر ممالک میں القاعدہ کے شدت پسندوں کے خلاف ڈرون حملے جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ وزیرِ دفاع کا عہدہ چھوڑنے سے ایک دن قبل انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ڈرون طیاروں کی کارروائیاں جاری رکھنے کا تعلق اس خطرے سے ہے جس کا ہمیں سامنا ہے۔ ہم حالتِ جنگ میں ہیں۔ ہم دہشتگردی سے جنگ لڑ رہے ہیں اور یہ جنگ 11 ستمبر 2001ءسے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون آپریشنز کا مقصد ان افراد کو نشانہ بنانا ہے جنہوں نے امریکہ پر حملہ کیا اور ہزاروں افراد کو ہلاک کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری تھی کہ ہم ہر دستیاب ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے ان کا تعاقب کریں امریکہ کو نشانہ بنانیوالوں کیخلاف ڈرون سمیت ہر قسم کی ٹیکنالوجی استعمال کی جائیگی جنہوں نے نہ صرف وہ حملے کئے بلکہ اس ملک پر مزید حملے کرنے کی منصوبہ بندی بھی کر رہے تھے۔ ڈرون حملے نہ صرف پاکستان میں بلکہ یمن اور صومالیہ میں بھی القاعدہ کے خلاف کارروائیوں کا اہم حصہ ہیں۔ انہوں نے یمن کی حکومت کی جانب سے ڈرون حملوں کی حمایت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جو ممالک اس مقصد کے حصول میں ہمارے ساتھ ہیں وہاں ہم انہیں (ڈرونز کو) استعمال کرتے رہیں گے۔ پنیٹا نے کہا کہ ڈرون حملوں کی کارروائیوں کا موقع بہ موقع جائزہ لئے جانے کی ضرورت ہے لیکن وہ اس بات کے حق میں نہیں کہ ڈرون حملوں کا اختیار سی آئی اے سے لے کر امریکی فوج کو دے دیا جائے۔ حملوں کا خفیہ رہنا ضروری ہے۔
حالت جنگ میں ہیں‘ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ڈرون حملے جاری رہیں گے: پنیٹا
Feb 03, 2013