باغ بہشت سے مجھے حکمِ سفردیا تھا کیوں
کارِ جہاں دراز ہے، اب مرا انتظار کر
روزِ حساب جب مرا پیش ہو دفترِ عمل
آپ بھی شرمسار ہو،مجھ کو بھی شرمسار کر
بالِ جبریل
باغ بہشت سے مجھے حکمِ سفردیا تھا کیوں
Feb 03, 2014
Feb 03, 2014
باغ بہشت سے مجھے حکمِ سفردیا تھا کیوں
کارِ جہاں دراز ہے، اب مرا انتظار کر
روزِ حساب جب مرا پیش ہو دفترِ عمل
آپ بھی شرمسار ہو،مجھ کو بھی شرمسار کر
بالِ جبریل