مقبوضہ کشمیر : کئی علاقوں میں ہڑتال پلوامہ میں کرفیو نافذ جھڑپیں بیسیوں افراد زخمی

 سری نگر (کے پی آئی) جنوبی کشمےر کے قصبے پلوامہ میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔اسکے باوجود مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے علاوہ بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔جھڑپوں کے دوران ایس ایچ او سمیت 3پولیس اہلکار اور بیسیوں افراد زخمی ہو گئے۔ یہ صورتحال ا±س وقت پیدا ہوئی جب کنگن پلوامہ میں فوجی آپریشن جاری رہنے کے دوران قصبے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔کرفیو کے فوراً بعد قصبے میں پولیس اور سی آر پی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ بڑے پیمانے پرآزادی کے حق میں مظاہرے کئے گئے۔ ہزاروں لوگوں نے جلوس نکال کر سرینگر جموں شاہراہ پر دھرنا دیا اور ٹریفک کی آمد ورفت روک دی۔ مظاہرہ کرنے والوں میں مرد زن اور بچے بھی شامل تھے ۔ شاہراہ بند کرنے علاوہ علاقے میں ہڑتال کی گئی اس کے علاوہ اونتی پورہ میں بھی مکمل ہڑتال رہی ۔جب جنگجو کی نعش اس کے لواحقین کے حوالے کی گئی تو ا±سے جلوس کی صورت میں مقبرہ تک لایا گیا جہاں حریت (گ) چیئرمین علی شاہ گیلانی نے ہزاروں لوگوں سے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ انہوں نے کہا ” ہمارے نوجوانوں کو مارا جا رہا ہے ، فورسز کو اس قسم کے اختیارات دیئے گئے ہیں کہ وہ کسی کو بھی ہلاک کرسکیں لیکن ان کی طرف ایک انگلی بھی نہیں اٹھائی جاتی ہے ، جو مار رہے ہیں وہی خود جج بھی ہیں اور وہی فائل بھی بند کر دیتے ہیں ، میں تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ اپنے پیاروں کے خون کو رائیگاں نہ ہونے دیں ، میں یہ بھی اپیل کرتاہوں کہ آنے والے انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے “۔ دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس جموں و کشمیر نے وامق فاروق کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایک ہفتے کا پروگرام جاری کیا ہے۔ ایک بیان کے مطابق حریت کانفرنس جموں و کشمیر کا ایک اجلاس شبیر احمد شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس میں رعنا واری سے تعلق رکھنے والے کم سن طالب علم وامق فاروق کی برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ شبیر شاہ نے کہا کہ تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
کشمیر

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...