حیدرآباد (این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعلیٰ ارباب غلام رحیم نے ایک بیان میں کہا کہ سندھ فیسٹول کے نام پر جو کیا جا رہا ہے وہ سندھ کا نہیں جیالوںکا کلچر ہے موئن جو دڑو کے آثار قدیمہ سے عبرت حاصل کرنی چاہیے اور اس دور کی ترقی پر غوروفکر ہونا چائیے نہ کہ رقص و سرور کی محفلوں کے لئے ان کو تباہ کیا جائے۔ایک بیان میں سابق وزیراعلیٰ ارباب غلام رحیم نے کہا کہ موئن جو دڑو میں فیسٹول کا آغاز سندھی زبان سے نہیں بلکہ انگریزی سے کیا گیا اور اس میں اردو اور پنجابی گانوں کی بھرمار رہی دوسرے صوبوں سے تو فنکار بڑی تعداد میں بلائے گئے لیکن سندھ کے فنکاروں کو سندھ دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے بے عزت کرکے واپس کر دیا گیا، انہوں نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سندھ کے مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے اس قسم کے جشن منائے جا رہے ہیں تاکہ قوم پرستی کا سہارا لے کر اور مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کے کھوکھلے نعرے لگا کر لوگوں کو مشتعل کیا جائے اور پی پی اپنی ساکھ بحال کر سکے۔ قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ سندھ فیسٹول کے نام پر سندھ کی تہذیب و ثقافت اور تمدن کی توہین کی گئی ہے سندھ کے عوام ثقافت کے نام پر ڈسکو ڈانس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام اپنی تہذیب اورثقافت سے بے انتہا پیار کرتے ہیں کیونکہ وہ پانچ ہزار سالہ تہذیب و تمدن کے مالک ہیں لیکن وہ ثقافت کے نام پر اس کی توہین برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ کے بنیادی مسائل حل کرنے کی بجائے عوام کا پیسہ ضائع کر رہی ہے پی پی نے اپنے دور میں سندھ میں عوام کو روزگار فراہم کرنے کے لئے کوئی صنعتی زون نہیں بنایا اور نہ ہی دیہی علاقوں میں کوئی معیاری یونیورسٹی قائم کی ہے اور صحت کے مراکز اور سڑکوں کی تعمیر پر بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی صرف کرپشن کے ذریعے لوٹ مار کی جا رہی ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اور خیبر پی کے کے سینئر صوبائی وزیر سراج الحق نے کہا ہے ملک میں جمہوری استحکام کے لئے ضروری ہے کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو، غیر منصفانہ تقسیم کے نتیجے میں ملک میں بڑے بڑے المیوں نے جنم لیا ہے۔ سندھ فیسٹیول کے نام پر جو کچھ ہوا وہ سندھ کی تہذیب اور ثقافت نہیں ہیں۔ سندھ کی ثقافت اور تہذیب کا تحفظ کیا جائے اور ساتھ ساتھ مردہ لوگوں کے ساتھ زندہ لوگوں کی تہذیب کو بھی بچایا جائے۔ جے یو آئی سندھ کے مجلس شوریٰ کے رکن سید محمد آغا ایوب شاہ نے سندھ فیسٹول و غیر شرعی قرار دیتے اسے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا سندھ فیسٹول جیسی بےہودہ تقریبات کا انعقاد کر کے اللہ کے غصے اور عذاب کو دعوت نہ دی جائے۔
سندھ فیسٹیول/ ردعمل