نوجوانی میں ناشتہ ترک کرنے والے بڑھاپے میں زیادہ بیمار ہوتے ہیں: تحقیق

لندن (آن لائن) سویڈن سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نوعمری میں ناشتہ چھوڑنے یا بغیر غذائیت والا ناشتہ کھانے کے منفی اثرات لگ بھگ تین عشرے بعد بیماریوں کی صورت میں ظاہر ہو سکتے ہیں۔ نوجوانی میں غذائیت سے بھرپور ناشتہ کرنے کی عادت کے حامل افراد کی نسبت وہ لوگ 27 برس بعد کہیں زیادہ ”میٹابولک سینڈروم“ کی علامات میں مبتلا پائے گئے۔ جنہیں زمانہ طالب علمی میں اچھا ناشتہ کھانے کی عادت نہیں تھی۔ طب کی زبان میں میں ”میٹابولک سینڈروم“ کی اصطلاح ذیابیطس، بلند فشار خون اور موٹاپا جیسی بیماریوں کے مجموعے کے لئے استعمال ہوتی ہے۔
ناشتہ

ای پیپر دی نیشن