سرگودھا (نامہ نگار) ریلوے پھاٹک کے تنازعہ پر ارکان اسمبلی سمیت 150 افراد کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیخلاف شہریوں نے ریلوے تھانہ کا گھیرائو کرلیا۔ ارکان اسمبلی گرفتاری دینے کے لئے تھانہ جا پہنچے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ارکان اسمبلی کیخلاف درج مقدمہ کی تفصیل طلب کرلی اور مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیدیا۔ تفصیل کے مطابق ریلوے پھاٹک کے تنازعہ پر ارکان اسمبلی پر مقدمہ درج کرنے کیخلاف شہریوں نے احتجاجی جلوس نکالا اور ریلوے تھانہ کا گھیرائو کرلیا۔ ریلوے حکام کی یقین دہانی پر شہری پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔ دوسری طرف وفاقی پارلیمانی سیکرٹری چودھری حامد حمید، صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے بلدیات عبدالرزاق ڈھلوں، خاتون رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر نادیہ عزیز تاجروں سمیت گرفتاری کیلئے تھانے جا پہنچے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ریلوے اور وفاقی حکومت نے سرگودھا ریلوے پھاٹک پر کھڑے ہونیوالے مسئلہ کا حل نکالنے کیلئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دیدی ہے کمیٹی میں پاکستان ریلوے اور وفاقی حکومت کے دو دو ممبران لین دین پر ایک مفصل رپورٹ دینگے کیونکہ ضلعی انتظامیہ اور ریلوے کے مابین آپس میں مختلف لین دین کے معاملات تھے جسے باہمی رضامندی سے طے کرلیا گیا ہے کمشنر سرگودھا کیپٹن (ر) محمد آصف‘ ڈی سی او سرگودھا ثاقب منان ‘ اے ای ٹی او ریلوے ملک محمد نعمان اور ایس ایس پی راولپنڈی ڈویژن چوہدری ریاض احمد نے گزشتہ روز ملاقات بھی کی جس میں ایڈمنسٹریٹر اور ٹی ایم اے انتظامیہ بھی شامل تھی وفاقی حکومت کی جانب سے رقم کی ادائیگیوں پر پاکستان ریلوے انتظامیہ نے کچہری والا پھاٹک عوام کی آمد و رفت کیلئے کھول دیا ہے ریلوے ذرائع کے مطابق ایس ایس پی ریلوے راولپنڈی ڈویژن چوہدری ریاض احمد نے اراکین اسمبلی اور تاجروں کو یقین دلایا کہ مختلف دفعات کے تحت درج ہونیوالے مقدمات خارج کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ دوسری طرف وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ہفتہ کے روز ریلوے تھانہ سرگودھا کی جانب سے وفاقی پارلیمانی سیکرٹری چوہدری حامد حمید‘ خاتون ایم پی اے ڈاکٹر نادیہ عزیز‘ صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے بلدیات عبدالرزاق ڈھلوں سمیت 150 افراد پر مقدمات درج کئے جانیوالے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور آئی جی ریلوے کو حکم دیا ہے کہ فوری طور اراکین اسمبلی کیخلاف درج کئے جانیوالے مقدمہ کو خارج کیا جائے دریں اثناء وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وفاقی پارلیمانی سیکرٹری چوہدری حامد حمید‘ خاتون ایم پی اے ڈاکٹر نادیہ عزیز‘ صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے بلدیات عبدالرزاق ڈھلوں سے الگ الگ ٹیلیفونک رابطے کئے اور واقعہ سے آگاہی حاصل کی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ضلعی انتظامیہ کی طرف واجب الادا رقم 1 کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کرنے کی یقین دہانی کروادی ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی پارلیمانی سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری حامد حمید نے سوموار کے روز ریلوے کچہری پھاٹک پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچہری پھاٹک نہ کھلنے سے نہ صرف شہریوں ‘ تاجروں اور وکلاء کو پریشانی کا سامنا تھا بلکہ نئے اوور ہیڈ برج اور خیام چوک پر ٹریفک کا بہائو بڑھ جانے کے باعث ٹریفک جام رہنے لگی تھی جس سے 5 منٹ کا سفر آدھے گھنٹے میں ہورہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف تھانہ ریلوے میں درج ہونیوالے مقدمہ میں اگر پابند سلاخ ہونا پڑتا ہے تو اس سے دریغ نہیں کرونگا انہوں نے کہا کہ میں ہر اس مسئلہ میں سرگودھا کے شہریوں کیساتھ کھڑا ہوں جہاں انہیں دشواری ہوگی ہم نے الیکشن میں شہریوں سے وعدے کئے تھے انشاء اللہ اپنے تمام وعدے نبھا کر ہی سرخرو ہونگے۔
سرگودھا: پھاٹک کا تنازعہ، ارکان اسمبلی حامد حمید، عبدالرزاق، ڈاکٹر نادیہ گرفتاری دینے تھانہ پہنچ گئے
Feb 03, 2015