لاہور ہائیکورٹ نے قتل کے ملزم کی سزائے موت کالعدم قرار دیکر بری کردیا

Feb 03, 2015

لاہور (وقائع نگار خصوصی)لاہورہائیکورٹ نے دوہرے قتل کے ملزم کی سزائے موت کالعدم قراردے کر بری کردیا۔لاہورہائیکورٹ کے دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالتی سماعت کے دوران ملزم ریاض کی جانب سے دائر اپیل میں موقف اختیارکیاگیاکہ ٹرائل کورٹ نے اصغر اور محمد علی کے قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی تھی حالانکہ عدالتی فیصلہ حقائق کے برعکس ہے سرکاری وکیل نے بتایا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھاجائے ملزم دوہرے قتل کا نامزد ملزم ہے دو رکنی بنچ نے گواہان کے بیانات میں تضاد ہونے کے باعث ملزم ریاض کو سنائی جانیوالی سزائے موت کالعدم قرار دیدی۔علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے انسداد دہشتگردی کی عدالت سے سزائے موت پانے والے دو ملزمان کی سزا عمر قید میں تبدیل کردی۔ عدالت نے محمد آصف اور رزاق کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت فاضل عدالت کوبتایا گیا کہ ملزمان نے 9 دسمبر 2010 ء کو 7 سالہ بچے احسن علی کو اغوا کیا تھا۔ ملزمان نے بچے کے ورثا سے دس لاکھ روپے تاوان طلب کیا تھا۔ شناخت پریڈ کے دوران ملزمان سے تاوان کی رقم اور پستول برآمد ہوا تھا۔انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے تین اکتوبر دو ہزار گیارہ کو دونوں ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی۔ درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف کیس ثابت نہیں ہو سکا۔

مزیدخبریں