کرم ایجنسی: توری قبائل کا تحفظ کی ضمانت تک غیرمسلح ہونے سے انکار

Feb 03, 2017

پشاور (نوائے وقت رپورٹ) کرم ایجنسی میں حکومت کی طرف سے لوگوں کو غیر مسلح کرنے کیلئے دی گئی مہلت کے اختتام پر توری قبائل نے اعلان کیا ہے کہ غیر قانونی اسلحہ اس وقت تک انتظامیہ کے حوالے نہیں کیا جائے گا جب تک ان کی تحفظ کی مکمل طور پر تحریری ضمانت فراہم نہیں کی جاتی۔ توری قبائل کی نمائندہ تنظیم انجمن حسنیہ کے سیکرٹری حاجی فقیر حسین نے غیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ کرم ایجنسی بالخصوص بالائی کرم کے علاقوں میں آباد قبائل نے ہتھیار کو اپنی حفاظت کے لیے رکھا ہوا ہے اور انہیں کبھی حکومت یا ریاستی اداروں کے خلاف استعمال نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارہ چنار میں دھماکہ سے واضح ہو گیا ہے کہ علاقہ سے شرپسند عناصر کا مکمل خاتمہ نہیں ہو سکا۔ ہم نے ہتھیار نمائش یا مشغلے کے لیے نہیں رکھے بلکہ ہم تو اپنے بچوں، مٹی، نام اور عزت کو بچانے کی خاطر یہ سب کچھ کر رہے ہیں اور اپنے جذبات سے بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو اور کور کمانڈر پشاور کو بھی آگاہ کر چکے ہیں۔ ادھر حکومت نے کوہاٹ ڈویژن اور ملحقہ قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں بھی غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف مہم کا آغاز کیا ہے تاہم ابھی تک صرف کوہاٹ کے بعض علاقوں میں لوگوں نے رضاکارانہ طورپر غیر لائسنس شدہ اسلحہ مقامی انتظامیہ کے حوالے کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرانے کے سلسلے میں علاقہ کو غیرقانونی ہتھیاروں سے پاک کیا جا رہا ہے۔

مزیدخبریں