بین الاقوامی معاہدوں پر پارلیمنٹ سے توثیق کے پروٹوکول بتائے جائیں: قائمہ کمیٹی

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے خارجہ امور کے ارکان نے گزشتہ روز مجلس کے اجلاس میں خارجہ سیکرٹری اعزاز چوہدری کی عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ یہ اجلاس سردار اویس لغاری کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں نذیر سلطان، نجیب الدین اویسی، رانا افضل، نفیسہ شاہ، شاہ محمود قریشی، شیریں میزاری، غوث بخش مہر نے شرکت کی۔ اجلاس میں رکن کمیٹی ڈاکٹر شیریں مزاری کے بین الاقوامی معاہدوں سے متعلق بل 2013 کے حوالے سے بحث کی گئی۔ اس بل کا تعلق دنیا کے دیگر ممالک سے کیے گئے معاہدوں سے ہے۔ اس موقع پر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ سیکرٹری خارجہ کو آج کے اہم اجلاس میں شریک ہونا چاہیے تھا۔ اجلاس میں وزارت خارجہ، کابینہ ڈویژن اور وزارت قانون کی تیاری پر اراکین کی طرف سے برہمی کا اظہار کیا گیا۔ کمیٹی کے چیرمین اویس لغاری نے اس موقع پر کہا کہ جب متعلقہ ادارے تیاری ہی نہیں کر کے آتے تو کیا فائدہ اجلاس بلانے کا۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ وزارتوں کو ایک ہفتے کی مہلت دے رہے ہیں کہ وہ مکمل تیاری سے آئیں۔ اویس لغاری نے سرکاری حکام سے استفسار کیا کہ ہمیں بین الاقوامی معاہدوں پر پالیمنٹ سے توثیق کروانے پر تمام پروٹوکول بتائے جائیں۔ رکن کمیٹی نفیسہ شاہ نے کہا کہ پاکستان میں کیا روایت رہی ہے، اس حوالے سے بھی کابینہ ڈویژن بتائے۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ بین الاقوامی معاہدوں میں پارلیمنٹ کا رول ہی نہیں، حیرت کی بات ہے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ پہلے بین الاقوامی معاہدوں کی منظوری وزیراعظم اور کابینہ دیتی ہے۔ اویس لغاری نے اس معاملہ پر ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کی تاہم بل کی محرک نے کہا کہ ان کا بل نیا ہے، اس میں ترمیم کی ضرورت نہیں چنانچہ ذیلی کمیٹی نہ بنائی جائے۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ ان کے خیال میں سب کمیٹی بنانے کی ضرورت نہیں، متعلقہ حکام سے بریفنگ لی جائے۔ ترقیاتی بجٹ کے حوالے سے تجاویز کے بارے میں وزارت خارجہ کی طرف سے فراہم کی گئی معلومات کو بھی رد کرتے ہوئے دوبارہ متعلقہ معلومات فراہم کرنے کو کہا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...