اسلام آباد (خبر نگار) وزارت انسانی حقوق نے عورتوں،بچوں اور اقلیتوں کے حقوق اور معاشرے کے دیگر کمزور طبقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوے ٔ انسانی حقوق کی ترویج و تحفظ کیلئے قومی پالیسی فریم ورک کا مسودہ مرتب کرکے مشاورت کی غرض سے وزارتوں اور ڈویژنوں کو ارسال کر دیا۔ مسودے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔وزارت انسانی حقوق نے خواتین، اقلیتوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام اور ان پر قابو پانے کیلئے ضلعی حقوق کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی ہیں۔ وزارت کی دستاویزات کے مطابق انسانی حقوق سے متعلق صوبائی حکمت عملی تشکیل دینے کے کام کا آغاز بھی صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے کردیا گیا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انسانی حقوق کیلئے ایکشن پلان پر عمل درآمد کی نگرانی کیلئے وفاقی وزیر انسانی حقوق کی سربراہی میںاراکین (قومی اسمبلی؍سینٹ سے ایک ایک )، متعلقہ وفاقی وزارتوں اور انسانی حقوق کے صوبائی محکموں پر مشتمل نیشنل ٹاسک فورس (این ٹی ایف)کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔ پنجاب، خیبر پی کے اور سندھ میں صوبائی ٹاسک فورسز (پی ٹی ایف) بھی قائم کر دی گئی ہیں۔ بلوچستان میں صوبائی ٹاسک فورس تشکیل کے آخری مرحلے میں ہے۔یہ بھی معلوم ہواہے کہ جیلوں کے معائنے کے دوران جیلوں میں انسانی حقوق کی صورتحال کی بھی نگرانی کی جارہی ہے۔اب تک معمولی جرائم کے مرتکب 100سے زائد قیدیوں کو رہائی دلواکر ان کے اہل خانہ سے ملوادیا گیا ہے جبکہ قید خانوں کے عملے کی انسانی حقوق کے حوالے سے تربیت کی گئی ہے۔ کمیشن نے 84درخواستوں پر ازخود نوٹس لیا،جن میں سے 67پر پیش رفت جاری ہے، 7 زیر سماعت ہیں، 2کو نمٹا دیا گیا جبکہ 8کو سپرد کر دیا گیا ہے۔