اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) سینئر سیاست دان و سابق وفاقی وزیر مخدوم جاوید ہاشمی نے ایک بار پھر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پیشکش کی ہے ہم دونوں بنی گالہ میں میڈیا کے سامنے بیٹھ جاتے ہیں اور دھرنا ایک کے وقت پیش آنے والے واقعات اور پس پردہ کی جانے والی سازشوں پر بات کر کے قوم کو حقائق سے آگاہ کریں گے۔ میں غلط ثابت ہو جاؤں تو ریاست سے تائب ہو جاؤں گا بصورت دیگر عمران خان کو سیاست سے تائب ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا عمران خان برملا کہا کرتے تھے سپریم کورٹ کی حکومت ہو گی‘ مسلم لیگ ن کی حکومت نہیں ہو گی پھر ہم ہی ہوں گے اور کون آئے گا۔ عمران خان نے تو عام انتخابات کے لئے شاہ محمود قریشی‘ جہانگیر ترین اور مجھ پر مشتمل پارلیمانی بورڈ قائم کر دیا تھا یہ دونوں شخصیات بھی میرے سامنے موجود ہوں تردید نہیں کریں گی۔ میں نے عمران خان سے کہا کہ سپریم کورٹ کی حکومت کا مطلب یہ ہوا جوڈیشل مارشل لاء نافذ ہو رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات نوائے وقت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا ممکن ہے عمران کی کسی ریاستی ادارے سے انڈر سٹینڈنگ نہ ہو اور وہ محض کان میں کچھ پھونکنے والوں کے چکر میں پھنسے ہوں۔ عمران خان نے کہا تھا جب طاہر القادری ایوان میں جا کر کرسی پر بیٹھ جائیں گے ہم بھی بیٹھ جائیں گے۔ تو میں نے کہا اسمبلی پر حملہ آور نہیں بن سکتا۔ وہ آج بھی شارٹ کٹ پر یقین رکھتے ہیں۔ ایک سوال پر کہا عمران خان سیاست میں ’’کامیاب خودکشی‘‘ کر چکے ہیں پارٹی کے اندر انتشار پھیلا چکے ہیں۔ میں نے ان سے کہا یہ بچیاں اور بچے مستقبل ہیں ان کو ڈانسر نہ بنائیں۔ اسد عمر‘ شاہ محمود قریشی‘ عارف علوی اور جہانگیر ترین کی موجودگی میں فیصلہ ہوا ہم پارلیمنٹ پر حملہ آور نہیں ہوں گے۔ تحریک انصاف کے سب لیڈر ٹی وی چینلوں پر بھی یہی کہہ رہے تھے لیکن عمران خان نے کہا میں کپتان ہوں ہم نے آگے جانا ہے طاہر القادری آگے جا رہے ہیں میں نے کہا ’’یوم فتح‘‘ منائیں وکٹری سٹینڈ پر کھڑے ہو کر اعلان کریں کہ جنرل راحیل نے ضمانت دے دی ہے اگر کمشن نوازشریف کے خلاف فیصلہ دے دے تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔ لیکن اس سے انہوں نے اتفاق نہ کیا۔ کہنے لگے ہمارے پاس بندے نہیں۔ میں نے کہا سیاسی کارکن بڑی مشکل سے تیار ہوئے ہیں ان کو ضائع نہ کریں لیکن پیغام رساں عمران خان کو منزل کے قریب ہونے کی نوید سنا رہا تھا۔ عمران خان کندھوں کی طرف اشارہ کرکے تاثر دے رہے تھے وردی والے ان کے ساتھ ہیں ممکن ہے وہ دھوکہ کھا رہے ہوں لیکن ان پر دھن سوار تھی کہ اقتدار ان کی قدم بوسی کے لئے تیار کھڑا ہے۔ جاوید ہاشمی نے کہا پانامہ پیپرزلیکس کیس کے فیصلہ کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا اس کے کس حد تک اثرات مرتب ہوں گے۔ عمران خان آئندہ پنجاب سے 8 بھی نشستیں حاصل نہیں کر پائیں گے۔ عمران کا مستقبل تاریک ہے ان کی کریڈیبلٹی ختم ہو رہی ہے۔ انہوں نے پارٹی میں بھی جنگ وجدل کا ماحول پیدا کردیا ہے وہ پارٹی میںایک دوسرے کوگرانے میں مصروف ہیں۔