ملتان (لیڈی رپورٹر) ویمن نیشنل کینسر سوسائٹی کی کوارڈینیٹر ڈاکٹر روما شاہین نے کہا ہے کہ چھاتی کا ننانوے فیصد خواتین اور غدود کا سرطان صرف مردوں میں ہوتا ہے۔ امیر سے امیر شخص بھی کینسر کے سامنے بے بس و لاچار ہو جاتا ہے۔ اس لئے سادہ اور صاف زندگی گزار کر ہم بہت سی مہلک امراض سے بچ سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوائے وقت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں جس تیزی سے آبادی بڑھ رہی ہے اور لاکھوں کی تعداد میں مریض اس مرض میں مبتلا ہیں جو علاج اور فالو اپ کےلئے موجودہ اداروں میں ہر روز آتے ہیں حکومت کو سالانہ بنیادوں پر ہر ضلع میں نشتر جیسے بڑے ادارے قائم کرکے عوام کو صحت اور زندگی کی سہولیات مہیا کرنی چاہئے۔ عوام الناس کو گڑ یا شکر سے استفادہ کرنا چاہئے۔ تازہ پھل و سبزیاں‘ دودھ دہی کا استعمال کرتے ہوئے مرغن غذا¶ں بازاری کھانوں فاسٹ فوڈ اور چینی جو زہر کے مترادف ہے سے پرہیز کرنا چاہئے۔ کینسر جیسے مہلک مرض کا مریض ذہنی طور پر بھی بہت کمزور ہو جاتا ہے حکومت کو تمام ہسپتالوں میں سائیکاٹرسٹ اور سائیکالوجسٹ کو تعینات کرنا چاہئے مگر افسوس میٹرو بس تو چلا دی گئی مگر ان آسامیوں پر فنڈ کی کمی کا رونا رو کر چپ سادھ لی جاتی ہے۔ ڈاکٹر روما شاہین نے کہا جس طرح غذا کی اہمیت ہے اسی طرح ورزش کی اہمیت خواتین کو ہر حال میں ورزش کو اپنے روزمرہ کے معمولات کا حصہ بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 4 فروری کو دنیا بھر میں کینسر کا عالمی دن منایا جاتا ہے اور اس وقت 89 لاکھ سے زائد افراد کینسر کے مہلک مرض میں مبتلا زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
ڈاکٹر روما شاہین