مصر: 150سیاستدانوں نے صدارتی انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا‘ ووٹروں کو تنبیہ

قاہرہ (این این آئی) مصر میں 26 سے 28 مارچ تک ہونے والے صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کی آوازیں زور پکڑنے لگی ہیں جبکہ صدر عبدالفتاح السیسی نے اپنی حکمرانی کو چیلنج کرنے والے کسی بھی شخص کو سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب سات یا آٹھ سال پہلے والا دور واپس نہیں آئے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے ایک نشری تقریر میں کہا کہ جو کام پہلے نہیں ہوا تھا، وہ اب بھی نہیں ہوگا۔ بظاہر یہ لگتا ہے کہ آپ لوگ مجھے جانتے نہیں ہیں۔صدر السیسی کا کہنا تھا کہ وہ مصریوں سے سڑکوں پر آنے کا کہہ سکتے ہیں کہ وہ انھیں ’’ولنوں‘‘ کے مقابلے میں مینڈیٹ دیں۔انھوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ غور سے سنیں اور جو کوئی بھی مصر کو تباہ کرنا چاہتا ہے تو وہ مجھ سے گزر کر ہی ایسا کرسکتا ہے۔دوسری جانب مصر کے ڈیڑھ سو سے زیادہ سیاست دانوں نے ووٹروں پر زوردیا کہ وہ مارچ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کریں۔ان میں صدر السیسی اور ایک امیدوار کے درمیان دوبدو مقابلہ ہوگا۔ باقی امیدواروں نے حکومت کی جبر واستبداد پر مبنی کارروائیوں کے بعد صدارتی انتخاب لڑنے سے توبہ کر لی ہے۔

ای پیپر دی نیشن