واشنگٹن(این این آئی) امریکہ کے مشہور تھنک ٹینک سینٹر فار امریکن پراگریس میں امیگریشن پالیسی کے ڈائریکٹر جنرل فلپ وولجن نے کہاہے کہ صدرٹرمپ کے سٹیٹ آف دی یونین سے خطاب میں جاری امیگریشن پالیسی قانون کا درجہ حاصل کر لیتی ہے تو اس سے امریکہ میں امیگریشن انتہائی محدود ہو جائے گی۔ اس پالیسی کی وجہ والدین کیلئے امریکہ میں اپنے بچوں کے پاس آنا ممکن نہیں رہے گا اور نہ ہی بہن بھائیوں کا یہاں آنا ممکن ہو سکے گا۔فلپ وولجن کا خیال ہے کہ اس پالیسی کے نتیجے میں امیگریشن کے ذریعے امریکہ آنے والوں کی تعداد میں ایک تہائی سے نصف حد تک کمی واقع ہو گی۔ یوں ان پابندیوں کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں سیام فام، لاطینو اور ایشیائی امیگرنٹ شامل ہیں۔دوسری بات یہ ہے کہ ان پابندیوں کے نتیجے میں ٹرمپ انتظامیہ کو جنوب میں میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کیلئے مطلوبہ 25 ارب ڈالر کے مالی وسائل دستیاب ہو جائیں گے جس سے دیوار تعمیر کرنے کے علاو ہ اس کی نگرانی کیلئے مزید بارڈر پٹرول اہلکاروں کو بھرتی کیا جا سکے گا۔