آئی ایم ایف مشن پاکستانی معیشت کا جائزے لينے اسلام آباد پہنچ گیا۔ دونوں کے درمیان مذاکرات پیر 3 فروری سے شروع ہونگے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات تقریبا 2 ہفتے جاری رہیں گے، جس میں تکنیکی اور پالیسی سطح کی بات ہوگی۔ ٹریساڈبن نے کہا کہ دورے کے اختتام پر آئی ایم ایف وفد اپنی رپورٹ جاری کرے گا۔
جائزہ مشن کی رپورٹ کے بعد آئی ایم ایف قرض کی اگلی قسط سے متعلق فیصلہ کرے گا جبکہ مذاکرات میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ آئی ایم ایف کا دوسرا معاشی جائزہ مکمل ہونے کے بعد پاکستان کو 45 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط ملنے کا امکان ہے۔مذاکرات میں اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کے قانون کا جائزہ لیا جائے گا، اس کے علاوہ پاور ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کیلئے نیپرا قانون میں ترمیم کا جائزہ لیا جائے گا۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو ایک ارب 44 کروڑ ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔