وزیراعظم عمران خان نے ہمیشہ دیگر اہم ایشوز کے علاوہ ماحولیات کو بہت اہمیت دی،اپنے گذشتہ دور میں جب کے پی کے میں پہلی بار پی ٹی آئی اقتدار میں آئی تو ’’بلین ٹریز سونامی‘‘کا بہت چرچا تھا بلکہ مذاق بن گیا۔اب 2018 ء کے الیکشن میں کامیابی پر پورے پاکستان میں ’’گرین اینڈ کلین‘‘کا سلوگن بہت نمایاں ہوا،اٹک سے ملک مبین اسلم کو ماحولیات کی وزارت کا مشیر مقرر کیا ،اس حوالے سے آئی سی ٹی آسلام آباد کی انتظامیہ بہت متحرک ہوئی ۔اس میں چیف کمشنر اسلام آباد / چیئر مین سی ڈی اے عامر علی احمد ،ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات ،اے ڈی سی جی ڈاکٹر آصف رحیم اور رجسٹرار کامران چیمہ بہت متحرک ہیں۔ڈاکٹر آصف رحیم جو کہ اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل)ہیں،انھوں نے بہت اہم متحرک کردار ادا کیا ،اگر کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ اسلام آباد میں آگاہی مہم کو بہت کامیاب کیا،خاص طور پر اسلام آباد کوپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیوں کے تعاون سے 2019 ء میں اسلام آباد میں تقریباً 10 لاکھ درخت لگائے ،جس میں چیڑ،چنار،سلور اوکس اور دیگر اقسام کے درخت شامل ہیں،جس میں کوپریٹیو ہائوسنگ نے بھرپور کردار ادا کیا،یقینا یہ قدم ماحول دوستہے۔اس میں سی ڈی اے کے افسران کا تعاون بھی شامل ہے،کوپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیوں میں ’’گرین اینڈ کلین‘‘کا گروپ تشکیل دیا گیا جس میں روزانہ کی بنیاد پر اپنی پراگرس شیئر کی جاتی ہے۔آئی سی ٹی کے زیر کنٹرول تقریباً 56 ہائوسنگ سوسائٹیوں کا باقائدہ آڈٹ ہوا جس میں تجربہ کار اور زرعی ترقیاتی بنک کے سابقہ آفیسر اخلاق مسعود سندھو جو کہ سی بی آر ہائوسنگ اور آپ کنٹری ہائوسنگ کے ہارٹیکلچر ڈائریکٹر بھی ہیں،کی سربراہی میں تمام کوپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیوں کا شجرکاری کا آڈٹ ہوا جس میں گلبرگ گرین جو کہ تقریباً 37 ہزار کنال پر مشتمل پراجیکٹ ہے،جہاں تقریباً 4 لاکھ سے زائد درخت لگائے گئے ،یہاں پر ساڑھے چار سو سے زائد مالی ،ماہرین،کنسلٹنٹ ’’گرین اینڈ کلین‘‘پر کام کر رہے ہیں۔سردی سے پودوں کو محفوظ رکھنے کے لئے تقریباً 20 لاکھ سے پولی تھین اور دیگر لوازمات کی پانی دوائیوں کا سپرے بھی ہوتا ہے۔و اسلام آباد میں گلبرگ گرین کو رول ماڈل کہا جائے تو غلط نہ ہو گا،جہاں خزاں میں بھی بہار کا تصور ہے،حکومت اور انتظامیہ کو ایسے اداروں اور پراجیکٹس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔اس طرح ملٹی نیشنل ہائوسنگ سوسائٹی نے بھی اپنے ہائوسنگ پراجیکٹ میں درختوں اور پودوں کو بھرپور انداز سے لگایا ،پھر سی بی آر ہائوسنگ سوسائٹی نے ’’گرین اینڈ کلین‘‘کا عملی مظاہرہ کیا ہوا ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق بھی ’’گلبرگ گرین‘‘شجر کاری کے حوالے سے پہلے نمبر پر ملٹی پروفیشنل دوسرے نمبر پر اور سی بی آر ہائوسنگ تیسرے نمبر پر آئیںہیں،دیگر ہائوسنگ پراجیکٹ میں ٹی اینڈ ٹی اور دیگر سوسائٹیاں نمایاں ہیں۔2020 ء کے لئے آئی سی ٹی انتظامیہ نے اسلام آباد میں شجرکاری کا ہدف 2 ملین (20 لاکھ)درختوں کی شجر کاری ہے جو کہ گذشتہ سال کے ہدف سے سو فیصد زائد ہے۔اسلام آباد انتظامیہ کی کاوشوں سے شہر میں آگاہی مہم کا آغاز ہوا ہے۔ماحولیات کی بہتری میں درختوں ،پودوں اور پھولوں کی اہمیت کا انداز بڑھ رہا ہے،اسلام آباد میں درخت کاٹنے کا تصور بھی کوئی نہیں کرتا۔وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن ’’بلین ٹریز‘‘کو کم از کم اسلام آباد میں عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے،مگر اس پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لینا ہو گا،سی ڈی اے کا اہم ترین کردار ہے یقینا انتظامیہ آئی سی ٹی کا بھی اہم رول ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلام آباد کی انتظامیہ چیف کمشنر عامر علی احمد ،ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات ،اے ڈی سی جی ڈاکٹر آصف رحیم اور سرکل رجسٹرار اصغر حسین نیازی اس حوالے سے گذشتہ سالوں سے بہت متحرک کردار ادا کر رہے ہیں،ڈاکٹر آصف رحیم بہت میٹنگ اور گرائونڈ پر عملی اقدامات کئے ،اسی حوالے سے جی12- گرین بیلٹ سروس ایریا میں گذشتہ سال شجر کاری کا آغاز ہوا تو ویسٹ زون کے سی ڈی اے ڈائیریکٹر ارشاد خان نے بھرپور کردار ادا کیا مگر انھوں نے حیرت انگیز انکشاف کیا کہ زیروپوائنٹ سے جی 13- کے میڈین اور گرین بیلٹ کی دیکھ بھال کے لئے صرف 4 عدد مالی کام کرتے ہیں۔سی ڈی اے کے انوائیرمنٹ ونگ کے اتنے وسائل اور افرادی قوت ہی نہیں ہے،اس میں اسلام آباد انتظامیہ اپنے زیر کنٹرول اور رجسٹرار کوپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیوں کے لئے لازمی قانون سازی کریں کہ ’’گرین اینڈکلین‘‘ہائوسنگ سوسائٹیوں کا لازمی حصہ ہوں گے،تمام ہائوسنگ سوسائٹیوں کو سرکلر جاری کریں کہ کم از کم اپنی ہائوسنگ سوسائٹی میں ایک عدد ہارٹیکلچر ضرور رکھیں،مستند رتجربہ کار مالی اور ماہرین رکھیں،کم ازکم رجسٹرڈ کمپنی سے اپنے’’ گرین اینڈ کلین‘‘کا معائینہ کرائیں،درخت ،پودے،پھول اورگھاس لگانا جتنا آسان ہے اس کی دیکھ بھال اتنی ہی مشکل ہے۔اس حوالے سے گلبرگ گرین،ملٹی پروفیشنل،سی بی آر ہائوسنگ ،ٹی اینڈ ٹی سے استفادہ کیا جا سکتا ہے. سی بی آر ہائوسنگ کے ڈائریکٹر ہارٹیکلچر اخلاق مسعود سندھو نے اپنے زیر نگرانی قابل دید پراجیکٹ مکمل کیے اسلام آباد کی کوپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیوں اور پرائیویٹ ہائوسنگ سوسائٹیوں کو اسلام آباد کوپریٹیو ڈیپارٹمنٹ ،آئی سی ٹی،سی ڈی اے ،سیکورٹی ایکسچینج اور ای پی اے کے علاوہ ماحولیات کے وزارت احکامات جاری کرے کہ مخصوص علاقے 10 کنال سے 50 کنال اپنے ادارے کے تعاون اور نام کے ساتھ Develop کریں،درخت ،پودے،پھول اور گھاس لگائیں کم از کم اسلام آباد میں داخل ہونے والوں کو ’’گرین اینڈ کلین‘‘کا عملی مشاہدہ ملے۔اس طرح مارگلہ ہلز کے پہاڑوں پر کم از کم 50 ہزار چیڑ،چنار اور سلور آکس کے 10 فٹ والے درخت لگائیں،ان کی گروتھ ،دیکھ بھال ،پانی اور سپرے کا انتظام یقینی بنائیں۔اس طرح آئی 9- اور آئی10- جہاں سٹیل ملز اور دیگر صنعتی اداروں کی وجہ سے آلودگی پھیل رہی ہے،5 سے 10 کلو میٹر کے علاقے پر فیکٹری انتظامیہ کم از کم 50 ہزار درخت لگائیںاور ان کی دیکھ بھال کریں،سی ڈی اے کا ادارہ سپریم کورٹ کے حکم پر پورے اسلام آباد میں ’’نان کنفرمنگ‘‘پر جائیدادوں کو سیل کرتا ہے،جرمانے کرتا ہے،نوٹس جاری کرتا ہے،ای پی اے اور سی ڈی اے ’’شہر اسلام آباد ‘‘میں آلودگی اور ماحولیات کا سبب بننے والوں کے خلاف اقدامات کیوں نہیں کرتا،آئی سی ٹی انتظامیہ نے 2020 ء کے لئے 20 لاکھ درختوں کا ہدف مقرر کیا ہے،ڈاکٹر آصف رحیم (اے جی سی ڈی)نے کوپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیوں کے ذریعے اس کا آغاز کر دیا ہے، شجر کاری مہم کا تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی ہوتا ہے،اعلیٰ حکام تک اس کی رپورٹ بھی جاتی ہے،کوپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیوں میں گرین اینڈ کلین ویژن کو قانونی تحفظ دیں۔
پودوں اور پھولوں کی اہمیت
Feb 03, 2020