لاہور( این این آئی)برآمدی سیکٹرز کیلئے بجلی سپلائی پر چارجز، ٹیکسز اور فیول ایڈجسٹمنٹ کا نفاذ جہاں برآمدی ترقی کو بری طرح متاثر کرے گا وہیں اسکے برآمدات میں اضافے کی کوششوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے، مہنگی بجلی غربت اور مہنگائی میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈڑز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر ،سینئر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی نے اپنے مشترکہ بیان میں ،زیرو ریٹڈ سیکٹرز کے لئے بجلی سپلائی پر فنانشل کاسٹ سرچارج، نیلم جہلم سر چارج، ٹیکسز، فکسڈ چارجز،کوارٹر ٹیرف اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے نفاذ کے پاور ڈیوژن کے حالیہ اقدام پر سخت مایوسی کا اظار کرتے ہوئے اسے صنعتی، کاروباری، تجارتی اور برآمدی شعبے کے لئے انتہائی نقصان دہ اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیائی ممالک کے مقابلے پاکستان میں قدرتی گیس و بجلی پہلے ہی سے مہنگی ہے جو غربت اور مہنگائی میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔ موجودہ حالات میں صنعتوں کو حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے ، انرجی کی قیمتوں میں اضافے جیسے ناروا اقدامات اٹھائے گئے تو ملک میں انڈسٹریل بیس ختم ہو جائے گی اور مینوفیکچرنگ کی جگہ ٹریڈنگ جنم لے لے گی مقامی تاجر و صنعتکار بیرونی منڈیوں میں دیگر ممالک سے اشیاء کی قیمتوں میں مقابلہ نہیں کر پا رہے۔بین الاقوامی حالات کے تناظر میں ضروری ہو گیا ہے کہ حکومت ملکی صنعت اور معیشت کو زندہ و بحال رکھنے کے لیے بجلی و گیس کی قیمتوں کو مستحکم رکھے سمیت متعدد ایسے اقدامات کرے۔
مہنگی بجلی غربت اور مہنگائی میں مزیداضافے کا سبب بن رہی ہے ‘ پیاف
Feb 03, 2020