وزیراعظم عمران خان ملائیشیا کے دو روزہ سرکاری دورہ پر کوالالمپور پہنچ گئے۔ ملائیشیا کے وزیر دفاع محمد صابو اور دیگر سینئر حکام نے کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پروزیراعظم کا استقبال کیا۔ ملائیشیا میں پاکستان کی ہائی کمشنر آمنہ بلوچ اور ہائی کمیشن کے حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داﺅد اور سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کی کوالالمپور پہنچنے کے فورا بعد ملائیشیا کے وزیر دفاع محمد صابو سے ایئرپورٹ پر مختصر ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان یہ دورہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کی دعوت پر کر رہے ہیں اور دورہ کے دوران دونوں وزرائے اعظم علیحدگی میں ملاقات کے علاوہ وفود کی سطح پر بات چیت بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ اہم معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں بھی شریک ہوں گے جبکہ مشترکہ پریس ٹاک بھی کریں گے۔ اس دورہ کے دوران وزیراعظم عمران خان انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹیجک و انٹرنیشنل سٹڈیز کے زیراہتمام تھنک ٹینکس سے بھی خطاب کریں گے۔وزیراعظم عمران خان کا ملائیشیا کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تذویراتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کی علامت ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اگست 2018ءمیں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد یہ ملائیشیا کا دوسرا دورہ ہے، اس سے قبل وہ 20 سے 21 نومبر 2018ءکے دوران ملائیشیا کا دورہ کر چکے ہیں جبکہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے 21 سے 23 مارچ 2019ءکے دوران پاکستان کا دورہ کیا اور وہ یوم پاکستان کی پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران ستمبر 2019ءمیں نیویارک میں بھی ملاقات ہوئی، پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں جن کی بنیاد یکساں مذہب، ثقافت، باہمی اعتماد اور مفاہمت ہے، دونوں ممالک کی قیادت کے وژن کی روشنی میں حالیہ سالوں میں دوطرفہ تعلقات مزید گہرے ہوئے ہیں۔ تجارت، سرمایہ کاری، صنعت، دفاع، تعلیم کے ساتھ ساتھ مختلف عالمی فورمز پر بھی دونوں ممالک نے قریبی تعاون کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ سے پاکستان کے ملائیشیا کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور دوطرفہ تعلقات کو عروج پر لانے کے مواقع میسر آئیں گے۔ اس دورہ کے دوران وزیراعظم مختلف مواقع پرعلاقائی اور عالمی امن اور سلامتی کے حوالے سے پاکستان کے مثبت کردار کو اجاگر کریں گے۔ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ مجموعی صورتحال پر بھی روشنی ڈالیں گے جبکہ جموں و کشمیر کے اس تنازعہ کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیں گے جو کہ خطے کے امن اور سلامتی کو بھارتی اقدامات کی وجہ سے درپیش ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا یہ دورہ پاکستان اور ملائیشیا کے تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور اعلیٰ سطح پر دوطرفہ تعاون کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔