فیصل آباد، بچیانہ، اوکاڑہ، بصیر پور (آن لائن+ علاقائی نمائندوں سے) فیصل آباد میں ساتھی خاتون سے زیادتی کرتے ہوئے ہیڈ کانسٹیبل ساتھیوں سمیت پکڑا گیا۔ بچیانہ میں حاملہ خاتون کی عصمت دری، اوکاڑہ میں لڑکی کو اغواء کر کے3 دن تک زیادتی کی گئی۔ جبکہ بصیرپور میں ماموں ممانی نے بھانجی کو زیادتی کا نشانہ بنوایا۔ تصاویر بنا کر طلاق کرانے کی کوشش کی گئی۔ فیصل آباد سے آن لائن کے مطابق پولیس کا ہیڈ کانسٹیبل ساتھی خاتون کے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے ساتھیوں سمیت پکڑا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ تھانہ سٹی سمندری کے علاقہ راوی محلہ کے گھر میں ہیڈ کانسٹیبل سجاد ساتھی خاتون کے ہمراہ زیادتی کرتے ہوئے ساتھیوں حسنین، عامر کے ہمراہ پایا گیا، پولیس نے علاقہ مکینوں کی اطلاع پر ملزمان کو پکڑ کر حوالات میں بند کر دیا ہے۔ بچیانہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق 2 ملزموں نے حاملہ خاتون کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ نواحی گاؤں موضع جو دھکے کے رہائشی کی 22 سالہ حاملہ بہو۔ چیک اپ کروانے کیلئے جا رہی تھی۔ راستہ میں موٹر سائیکل سوا رضوان عرف موچھا اور آفتاب رحمانی اسے زبردستی اٹھا کر قریب ہی ویرانے میں لے گئے اور اسلحہ کے زور پر باری باری زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس تھانہ لنڈیانوالہ نے مقدمہ درج کر لیا۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق 3 افراد نے لڑکی کو اغوا کر لیا۔ ایک ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا، بعد میں نامعلوم شخص سے زبردستی نکاح کروا دیا۔ چک نمبر 1/4L کی رہائشی 18 سالہ لڑکی گھر میں اکیلی تھی۔ محمد یاسین ، آصف اور اسد اغواء کر کے لے گئے۔ ملزم آصف تین دن مسلسل زیادتی کا نشانہ بناتا رہا اور بعدازاں ملزموں نے ایک نامعلوم شخص سے اس کا زبردستی نکاح کروا دیا۔ لڑکی موقع پاکر بھاگ آئی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ بصیر پور سے نامہ نگار کے مطابق ماموں اور ممانی نے شادی شدہ بھانجی کو زیادتی کا نشانہ بنوا دیا۔ بلیک میل کرنے کیلئے تصاویر بھی بنوا لیں۔1 ڈی واں صاحب والی کے رہائشی زمیندار کی شادی ایک سال قبل سائرہ سے ہوئی جس کا ماموں سلیم اور ممانی رضیہ اسے بہانہ سے اپنے گھر لے گئے۔ جہاں رضیہ نے اپنے آشنا ثاقب کو بھی بلوا لیا۔ جس نے بھانجی رضیہکی بھانجی سے زیادتی کی اور تصاویر بنا لیں۔ بعدازاں ثاقب نے بلیک میل کرتے ہوئے طلاق کا مطالبہ کر دیا۔ حافظ شعیب کی درخواست پر بصیر پور پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔