فیصل آباد (آن لائن) جمعیت علماء اسلام کے بعد مسلم لیگ ن میں اختلافات، رانا ثناء اللہ خان کے خلاف ایک بار پھرچوہدری شیر علی بھرپور متحرک، دونوں گروپوں کے مقامی رہنمائوںکے ایک دوسرے پر الزامات سامنے آگئے۔ چوہدری شیر علی نے ناصرف خود اڑھائی سال پراسرار خاموشی اختیار کیے رکھی بلکہ اقتدار میں وزارت کے مزے لوٹنے والا ان کا بیٹا مشکل وقت میں بیرون ملک مزے لوٹ رہا ہے۔ آن لائن کے مطابق چوہدری شیر علی اڑھائی سال پراسرار خاموشی کے بعد ایک بار بھرپور متحرک ہوگئے ہیں جس پر سیاسی مخالفین’’خاموش‘‘جبکہ ان کی مرکزی قیادت پریشان ہے۔ مقامی جماعت کے بعض افراد کی نیندیں حرام ہو گئیں۔ رہنمائوں نے چوہدری شیرعلی پر ذاتی حملے کرنا شروع کر دیئے۔ جس کا پارٹی قیادت نے سخت نوٹس لے لیا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پارٹی قیادت نے ایسے بیانات پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ مخالفانہ بیان بازی کرنے والوں کو شوکاز نوٹس جاری ہونے کا بھی امکان ہے۔ دوسری جانب چوہدری شیرعلی کی جانب سے اپنے ڈیرے پر منعقدہ کامیاب ورکرز کنونشن کی بازگشت دور دور تک سنائی دی جا رہی ہے۔ اس وجہ سے سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ چوہدری شیرعلی مسلم لیگ ن کو کمزور کرنے کیلئے رانا ثناء اللہ کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب سٹی جنرل سیکرٹری میاں ضیاء الرحمن صوبائی صدر راناثناء خان کے قریب ساتھ ہیں انہوں نے کہا ہے تیرہ دسمبر لاہور کے جلسہ عام میں ایک بس لے جانا تو درکنار خود بھی شرکت نہیں کی جس کی تصویری ثبوت موجود ہیں۔