دہلی، کشمیریوں کی مانند سکھوں کی پراسرار گمشدگیوں کا سلسلہ شروع 

اسلام آباد (عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) دہلی میں دھرنے پر بیٹھے سکھوں کی گمشدگیوں میں ہر آنے والے دن کیساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ لال قلعے کے ہنگامے کے بعد سے 176سکھ نوجوان گمشدہ ہیں ، ان کے بارے میں کوئی اطلاعات نہیں اور دہلی سرکار انھیں نا معلوم جگہ پر حراست میں رکھے ہوئے ہے۔ کئی جگہوں سکھوں کی چھوٹی چھوٹی ٹولیوں کو بھی بھارتی خفیہ ایجنسیاں اور فوج گرفتار کر چکی ہے۔ انڈین آرمی بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی طرز پر سکھ نوجوانوں کا بھی غائب کرنا شروع کر چکی ہے۔ اس حوالے سے گذشتہ روز دہلی کے کنڈلی بارڈر پر پنجاب کی 32 کسان تنظیموں کی میٹنگ ہوئی اور ان سکھ کسانوں کی تلاش کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ دوسری جانب بھارتی اعتدال پسند تنظیموں اور کسانوں کی جانب سے احتجاج جاری ہے کہ بھارت کے مرکزی بجٹ میں اقلیتی طبقہ کا ذکر ہی نہیں کیا جبکہ زرعی بجٹ میں بھی کمی کر دی گئی۔ مودی سرکار نے اپنے بجٹ میں اقلیتیوں کا ذکر ہی نہیں کیا اور اس پر احتجاج کرتے 155 دانشوروں اور بیوروکریٹس نے نریندر مودی کو احتجاجی مراسلہ ارسال کیا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن