قومی اسمبلی میں قبائلی رکن محسن داوڑ کے بل پر حکومت کو ’’پسپائی‘‘اختیار کر نا پڑی،ایوان میں حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے کو ’’شرم‘‘دلاتے رہے اور ’’شرمندگی‘‘کا خوب تذکرہ ہوا،وزیر ہوابازی غلا م سرو ر خان نے کہا کہ ’’شرمندگی ‘‘ان کو ہو نی چاہیئے ہم تو ان کی ڈالی گئی ’’گندگی‘‘صاف کر نے کی کوشش کررہے ہیں۔ محسن داوڑ نے بل کے مخالف اور حامی ارکان کی گنتی کرانے کا مطالبہ کیا ڈپٹی سپیکر نے گنتی کی ہدایت کر دی ،سابق فاٹا سے تحریک انصاف کے چار ارکان بھی بل کی حمایت میں اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے جبکہ جے یو آئی (ف) کے مفتی عبدالشکور وزیر مذہبی امور کے پاس آئے اور ان کو بل کی حمایت کی درخواست کی ،اس دوران حکومت نے ’’بھانپ‘‘لیا کہ گنتی میں حکومت کو شکست ہو جائے گی،گنتی جاری تھی کہ ملیکہ بخاری نے بولنے کی اجازت ملنے پر کہا کہ ہم نے مشاورت کی ہے بل کو کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔مسلم لیگ(ن) کے رکن جاوید حسنین نے عورتوں کو وراثت میں حصہ دینے کا بل پیش کرنے کی اجازت مانگی تو تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر اس کی حمایت کی ۔جب نفیسہ شاہ نے وزیر ہوا بازی سے استعفے کا مطالبہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ’’استعفیٰ‘‘یہ دیںاور اللہ سے معافی مانگیں،شگفتہ جمانی نے کہا کہ وزیر ڈھٹائی سے جواب دے رہے ہیں تو سرور خان نے کہا کہ عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے جس پر ایوان میں اپوزیشن نے شور مچا دیا اور ’’جھوٹ جھوٹ ،کوئی مینڈیٹ نہیں دیا‘‘کی آوازیں بلند کیں ،اسی دوران کسی رکن نے ایوان میں سیٹیاں بھی بجائیں۔
ایوان زیریں میں حکومت اپوزیشن ایک دوسرے کو شرم دلاتے رہے
Feb 03, 2021