اسلام آباد (نیٹ نیوز) بھارت کے تمام مہرے ایک ایک کر کے بے نقاب ہونے لگے اور پاکستان مخالف پراپیگنڈہ مہم کے کردار سامنے آ گئے۔ گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان مہدی شاہ رضوی نے اعتراف کر لیا کہ اسے بھارت کی پراکسیز پاکستان مخالف بیانیے کیلئے استعمال کر رہی تھیں۔ مجھے اور میرے جیسے بہت سے نوجوانوں کو پاکستان اور پاکستانی فوج کے خلاف اکسایا اور مالی معاونت کے لالچ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اقوامِ متحدہ میں ہیومن رائٹس سیشن کے دوران مجھے پاکستانی فوج کے خلاف بولنے کا سکرپٹ دیا گیا۔ سید حیدر شاہ رضوی (مرحوم) کے بیٹے مہدی شاہ رضوی نے انکشاف کیا کہ انٹرنیشنل فورمز اور مافیاز نے ان کے والد کو گمراہ کر کے پاکستان مخالف بیانیے پر مجبور کیا۔ مہدی شاہ رضوی نے گلگت بلتستان میں ایڈووکیٹ محبوب آفاق بلاور، شبیر معیار، غیاص الدین، نجف علی، آصف ناجی، قمر نجمی اور یورپ میں امجد ایوب، شوکت کشمیری، سجاد راجہ، مشتاق کامریڈ، علی شان اور حبیب اللہ جیسے کرداروں کی پاکستان مخالف ایجنڈے کو فروغ دینے میں معاونت کا انکشاف کیا۔ مہدی شاہ نے ان کرداروں کے اکسانے پر پاکستان مخالف بیانیہ اپنایا اور فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست دی۔ اس نے بتایا اٹلی میں امجد مرزا نے رابطہ کیا اور گلگت بلتستان کوانڈیا کا حصہ قرار دیتے ہوئے مجھے اشتعال دلایا کہ میں پاکستان کے خلاف مظاہرے کروں۔ امجد ایوب مرزا نے نہ صرف مجھے پیسے دئیے بلکہ یہ بھی یقین دلایا کہ انڈیا ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔ میری اٹلی سے جاری شدہ ویڈیوز میں فوج اور اداروں کے خلاف تمام سکرپٹ لکھ کر دیا گیا اور پھر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا۔ مجھے اقوامِ متحدہ میں نمائندگی کا لالچ دیا گیا اور کہا گیا کہ میری انڈیا میں مودی سے ملاقات بھی کروائی جائے گی۔ مجھے پاکستان کے خلاف آن لائن کانفرنسیں بھی اٹینڈکرائی گئیں۔ مہدی شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں فوج اور پاکستان مخالف مظاہروں کیلئے مجھے سجاد راجہ سے بھرپور مالی معاونت کا یقین دلایا۔22اکتوبر 2020ء کوشگر، کھر منگ، خپلو اور سکردو سے بسوں میں لوگوں کو لانے کا کہا گیا تھا۔ مجھے کہا گیا کہ لوگوں کے ریلیز کے لئے فرانس میں کال دو اور پاکستانی سفارتخانے کے باہر پاکستان جھنڈ ا اور پاسپورٹ کو جلا دو۔ شوکت کشمیری، سنگِ سیرنگ حسن اور وجاہت حسن خان جو ’’را‘‘ کیلئے کام کرتے ہیں۔ ان سے رابطہ ہو ا۔ امجد ایوب مرزا، سجاد راجہ، شوکت کشمیری بھی ’’را‘‘کے ایجنٹ ہیں اور ان کے پیرول پر گلگت بلتستان اور کشمیری قوم کو گمراہ کر کے پاکستان کے خلاف ورغلاتے ہیں۔میں پاکستان (BSF) کہا کہ گلگت بلتستان اور کشمیر کا پاکستان سے رشتہ ہے اور ہماری منزل پاکستان کا ساتھ ہے۔ سٹوڈنٹ تنظیم بلتستان سٹوڈنٹس فیڈریشن(BSF) میں پاکستان اداروں اورFWOکے خلاف سٹوڈنٹس کی ذہن سازی کی جاتی ہے اور یہ کسی اور کے اشارے پر ریاست کے خلاف باقاعدہ مہم چلاتے ہیں۔ گلگت بلتستان اور کشمیر کے تمام نامِ نہاد قوم پرست اصل میں مفاد پرست ہیں اور کسی کو لوگوں کا درد نہیں ہے۔ یہ تمام ایجنٹس ہیں اور پیسوں کے لیے کام کرتے ہیں۔ میں نیشنل ایکولٹی پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان کرتا ہوں۔ یہ سب ’’را ‘‘سے فنڈنگ لیتے ہیں اور نوجوانوں کو گمراہ کر تے ہیں۔
بھارت نے پاکستان مخالف بیانیہ کیلئے استعمال کیا، فنڈنگ کی: گلگت کے نوجوان کا اعتراف
Feb 03, 2021