سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ہر ارکان اسمبلی کو 50کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دینے کے اعلان کا نوٹس لے لیا۔بدھ کو جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ایک کیس کی سماعت کی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیراعظم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے یہ نوٹس اخباری خبر پر لیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس د یئے کہ کیا وزیراعظم کا ترقیاتی فنڈز دینا آئین، قانون اور عدالتی فیصلوں کے مطابق ہے، اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کریں، اگر یہ ترقیاتی فنڈز آئین قانون کے مطابق ہوئے تو یہ معاملہ ختم کردیں گے، اگر ترقیاتی فنڈز کا معاملہ آئین کے مطابق نہ ہوا تو کارروائی ہوگی، عدالتی کارروائی پر بینچ بنانے کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال کیا جائیگا۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں حکومت سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا، جو بھی کام ہوگا وہ قانون، آئین اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں ہوگا۔ عدالت نے سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ کا ارکان اسمبلی کوترقیاتی فنڈز دینے کے اعلان کا نوٹس
Feb 03, 2021 | 17:07