وزیر اعلیٰ کوویڈ فنڈ ویکسین کی خریداری کے لیے استعمال کے جائے گا فنڈ سے خریدی گئی ویکسین تمام سرکاری ملازمین کے لیے ہو گی یاصرف مستحقین اس سے استفادہ کریں گے اس بات کا تعین محکمہ خزانہ اور محکمہ صحت کی سفارشات کے جائزہ کے بعد کیا جائے گا۔ سپیشلائزہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ میں ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف کی مراعات میں اضافہ انفرادی کارکردگی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ خدمات کی فراہمی میں بہتری کے لیے کارکردگی کی بنیاد پر اضافی مراعات کی یہ شرط بتدریج تمام سوشل سیکٹر کے تمام اداروں پر لاگو کی جائے گی۔پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تحت رواں مالی سال میں تین مزید اضلاع میں خدمت سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔ نئے مالی سال میں بورڈ ہر ضلعے میں خدمت سینٹر کی موجودگی کو یقینی بنائے گا۔ اقبال پارک میں علامہ محمد اقبال وال تعمیر کی جائے گی۔ محکمہ تاریخی عمارتوں اور باغات کی تزئین نو کے دوران ثقافتی ورثے کی اہمیت کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے52ویں اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔صوبائی وزیر نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور میڈیکل سٹاف کی کارکردگی کی قدر پیمائی کے لیے نجی شعبہ سے کنسلٹنٹس کی مشاورت کے لیے لائحہ عمل ترتیب دے۔ کارکردگی کی نگرانی کے لیے غیر انسانی ذرائع پر انحصار کو بڑھایا جائے۔ انفرادی کارکردگی کی رپورٹس فرائض سے غفلت برتنے والوں کی اصلاح کے مواقعے پیدا کرے گی۔ اجلاس میں مختلف محکموں کی جانب سے 12سے زائد سفارشات پیش کی گئیں۔انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی بورڈ کولودھراں،چکوال اور سیالکوٹ میں خدمت سینٹرز کے قیام، محکمہ کوآپریٹو کومالی معاونت کے لیے سپلیمنٹری گرانٹ،محکمہ اوقاف کو علماء بورڈ، محکمہ زکوۃ اور عشر کو پنجاب ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز کے روزانہ اجرت کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے فنڈز اور لاہور ہائی کورٹ جج شکیل الرحمان کے لیے بون ٹرانسپلانٹ کے لیے امدادی گرانٹ کی منظوری دی گئی جبکہ محکمہ سپیشلائز ہیلتھ کو ڈاکٹرز کی تنخواہوں میں اضافے اور محکمہ خوراک کو فوڈ گرین انسپیکٹرز اور سپروائزر کی بھرتیوں کی اُصولی منظوری دی گئی جبکہ محکمہ اطلاعات و ثقافت میں آرٹیکلز رائٹرز کی پبلک سروس کمیشن کے تحت بھرتیوں اور محکمہ زکوۃ کی ملازمین کی مستقلی کی سفارشات موخر کر دی گئیں۔ صوبائی وزیر نے سیکرٹری خزانہ کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ زکوۃ اور عشر کے تحت مستحقین میں امداد کی تقسیم کو پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کے تحت لانے کے لیے قانونی معاملات کا جائزہ لیں۔ محکمہ اطلاعات و ثقافت پالیسی پر نظر ثانی کے بعد آرٹیکل رائٹر ز کی نشستوں کا جواز پیش کرے۔ اجلاس کے دیگر شرکاء میں صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال، مشیر وزیر اعلیٰ برائے اقتصادی امور ڈاکٹر سلمان شاہ اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان نے شرکت کی۔ اجلاس میں صاف پانی کمپنی بورڈ کے تحت بور ہالز کی منتقلی کا مسئلہ بھی زیر بحث لایا گیا جسے کمیٹی کی مشترکہ رائے سے کابینہ کمیٹی میں لے جانے کی ہدایت کی گئی۔