رائیونڈ(نا مہ نگار) حکومت کی طرف بچوں سے جبری مشقت لینے پر پابندی ہے۔ پابندی کے باوجود کھلم کھلا خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کم عمر بچے تعلیم حاصل کی بجائے ہوٹلوں بیکریوں ورکشاپوں اور دیگر مقامات پر کام پر مجبور ہیں مگر چائلڈ پروٹیکشن کا عملہ حقائق کا علم ہونے کے باوجود مسلسل چشم پوشی کا مظاہرہ کر رہا ہے اور خاص طور پر موٹر سائیکل ورکشاپس جوس کارنر سروس سٹیشنوں اور خراد مشینوں پر بھی بچوں سے جبری مشقت کروائی جارہی ہے۔ حالانکہ ان معصوم بچوں کے ہاتھوں میں قلم اور کتاب ہونی چاہیے ۔ عوامی سماجی حلقوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور ڈپٹی کمشنر قصور سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیکر کارروائی عمل میں لائیں اور بچوں سے جبری مشقت لینے والوں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔