کراچی (کلچرل رپورٹر ) مولا علیؓ کا چاہنے والا اپنے دل میں کینہ نہیں رکھ سکتا، ہمیں اپنے دلوں سے کالک کو ختم کرنا ہوگا، یاور مہدی اپنی ذات میں انجمن تھے، ان خیالات کا اظہار صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے آرٹس کونسل کے سابق سیکریٹری اور معروف براڈ کاسٹر یاور مہدی کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے کیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ ادارہ سب کا ہے ہمیں مل کر اسے پروان چڑھانا ہے، یاور مہدی مخلص اور ملنسار انسان تھے انہوں نے معاشرے میں اپنا ایک مقام بنایا۔ سیکریٹری آرٹس کونسل اعجاز احمد فاروقی نے کہاکہ یاور مہدی کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ اقبال لطیف نے کہاکہ میں ان کی شخصیت سے بہت متاثر تھا مجھے اپنی فیلڈ جس طرح انہوں نے آگے بڑھایا وہ میں کبھی نہیں بھول سکتا، سعادت علی جعفری نے کہاکہ یاور مہدی اپنا زیادہ تر وقت آرٹس کونسل میں گزارا کرتے تھے ہر ایک سے محبت سے پیش آتے، شبرزیدی نے کہاکہ ہمیں اپنی ذاتی زندگی کی طرح معاشی زندگی میں بھی کامیاب ہونا چاہیے، کشور زہرہ نے کہاکہ یاور مہدی کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے ڈاکٹر فاطمہ حسن نے کہاکہ مثبت سوچ اور کردار کے لوگ بہت کم ملتے ہیں جن میں ایک یاور مہدی بھی تھے وہ بہت ہی شفیق انسان تھے، پروفیسر ساجدہ پروین نے کہاکہ آج میں جو کچھ ہوں اس میں یاور مہدی کا بہت بڑا کردار ہے انہوں نے جس طرح میری رہنمائی کی وہ قابلِ تعریف ہے، شاہدہ خورشید کنول نے کہاکہ یاور مہدی لوگوں کو بادشاہ بنانے کا ہنر جانتے تھے یاور مہدی کا احمد شاہ سے احترام کا رشتہ تھاوہ سب کے یاور بھائی تھے، شجاع عباس ایڈووکیٹ نے کہاکہ یاور مہدی ایک زمانے کا نام ہے ان سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، ان کا سخت لہجہ بھی بہت پیارا ہوتا تھا، تقریب سے ندیم ہاشمی، جاوید حسن، رضوان صدیقی، اویس ادیب انصاری، عون عباس، مظہر علی زیدی، ثمینہ کمال، طاہر سلطانی،انوار حیدر، تنویر احمد، محمد اسلم خان، حفیظ میمن، فرحت سعید، زیڈ ایچ خرم، سید محمد باسط نے بھی اظہارِ خیال کیا۔