ماتلی(نامہ نگار)ضلع بدین کا واحد تعلقہ ماتلی جس میں قانونی تقاضے پورے کئے بغیر رہائشی کالونیوں کی بھرمار ہے۔اس حوالے سے کئے جانے والے حالیہ ابتدائی سروے کے دوران جو حقائق سامنے آئے ہیں ان کی تفصیلات متعلقہ سرکاری انتظامیہ سمیت عام شہری کے علم میں لانا صحافتی ذمہ داری میں شامل ہے۔ماتلی میونسپل کی شہری حدود سمیت قرب و جوار میں 36 کے قریب مختلف ناموں کے ساتھ کالونیاں موجود ہیں۔ٹائون پلاننگ ڈپارٹمنٹ کے ایک ذمہ دار ذرائع کے مطابق ان کالونیوں میں سے بمشکل گنتی کی صرف چند کالونیاں تمام تقاضے پورے کرکے قائم کی گئی ہیں۔سروے کے اعداد و شمار کے مطابق ماتلی کی 95 فیصد کالونیوں کے قیام میں مطلوبہ قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے ہیں۔سروے کے دوران یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ بعض کالونیاں سرکاری اداروں سمیت سرکاری اراضی پر قائم ہیں۔ان سرکاری اراضیوں کو متعلقہ محکموں کے ملوث اہلکاروں سے ملی بھگت کرکے بعض افراد نے اپنے نام کرا کر ان پر کالونیاں تعمیر کر کے پلاٹنگ کا کاروبار جاری رکھا ہوا ہے۔بعض کالونیاں تو ایسی ہیں جن کے پلاٹ بغیر سیل سرٹیفکیٹ کے فروخت کئے گئے ہیں اور یہ سلسلہ بغیر رکے جاری ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے چیف سیکریٹری سندھ۔سینئر ممبر بورڈ آف ریوینیو۔کمشنر حیدرآباد‘ڈپٹی کمشنر بدین‘اسسٹنٹ کمشنر ماتلی سمیت میونسپل کمیٹی ماتلی اور ٹائون پلاننگ ڈپارٹمنٹ حیدرآباد ماتلی کی شہری حدود سمیت تعلقہ ماتلی کے قرب و جوار میں بغیر قانونی تقاضے پورے کئے قائم کی جانے والی اور خاص طور پر سرکاری اراضیوں پر قائم کی جانے والی غیر قانونی کالونیوں کا نوٹس لیں۔