حکومتی یکساں نصاب تعلیم کو کلی طور پر مسترد کرتے ہیں: علامہ غلام مصطفی

Feb 03, 2022

ملتان (سپیشل رپورٹر)مجلس اتحاد المومنین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ غلام مصطفی انصاری،مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے جنرل سیکریٹر ی علامہ سید اقتدار حسین نقوی،علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ ناصر سبطین ہاشمی، علامہ وسیم عباس معصومی، علامہ سید خضر عباس نقوی، علامہ فرمان حسین، شیعہ علماء کونسل کے بشارت قریشی، تحفظ عزاداری امام حسین کونسل کے مرکزی سیکریٹری جنرل سید طالب حسین پرواز، سلیم عباس صدیقی، سجادہ نشین دربار عالیہ حضرت امام بری،مخدوم سید حسن رضا  نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے یکساں نصاب تعلیم کو کلی طور پر مسترد کرتے ہیں حکومت پاکستان نے تمام شیعہ علماء کی سفارشات کے باوجود یکطرفہ طور پر نصاب تعلیم منظور کرکے مکتب اہلبیت کے ساتھ ناانصافی کی ہے ، اگر حکومت نے نصاب تعلیم میں ڈاکہ زنی کی کوشش کی تو پوری شیعہ قوم سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو جائے گی  ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میںپریس کانفرنس کے دوران کیا علامہ غلام مصطفی انصاری نے مزید کہا کہ افسوس کا پہلو یہ ہے کہ جو خانوادہ رسولؐ ہیں ان کو نصاب تعلیم سے نکال دیا گیا ہے نشان حیدر کس بنیاد پر رکھا گیا پوری باشعور قوم اس بات کو جانتی ہے شیعہ سنی آپس میں بھائی بھائی ہیں لیکن ہمیں اس بات پر افسوس ہے کہ دیگر مکاتب فکر نے نصاب تعلیم سے ایسے واقعات نکالنے پر کوئی احتجاج نہیں کیا حکومت وقت کو دو آپشن دیتے ہیں کہ یاتو وہ ضیاء  الحق سے قبل جس طرح شیعہ سنی کی دینیات الگ الگ تھیں اسی عمل کو اپنائے یا پھر نصاب تعلیم پر نظر ثانی کرے ۔

مزیدخبریں