اسلام آباد (رانا فرحان اسلم، خبر نگار) بھارت چال بازیوں سے باز نہ آیا۔ روایتی تنگ نظری اور کینہ پروری میں سفارتی آداب بھی بھول گیا۔ چار سو پاکستانی زائرین نے 3 فروری کو اجمیر شریف بھارت روانہ ہونا تھا۔ کرونا کا بہانہ بنا کر عین موقع پر انڈیا نے ہاتھ دکھایا اور زائرین کو بھارت آمد سے روک دیا گیا۔ جبکہ پاکستان کی جانب سفارتی آداب کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کرونا کے دوران بھی بھارتی ہندو سکھ یاتریوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہا گیا اور انکا بھرپور اور روایتی انداز میں شاندار استقبال بھی کیا گیا۔ بھارتی حکومت نے روایتی تنگ نظری کا مطاہرہ کرتے ہوئے اجمیر شریف عرس میں شرکت کیلئے روانگی کے منتظر پاکستانی زائرین کو ویزے دینے سے عین وقت پر انکار کر دیا ہے۔ روانگی سے ایک روز قبل پاکستانی زائرین کو ویزے دینے سے انکار سفارتی آداب کے خلاف ہے جس پر زائرین کی جانب سے بھارت سرکار پر شدید تنقید بھی کی گئی ہے۔ زائرین نے 3 فروری کو حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری ؒ کے سالانہ عرس پر انڈیا روانہ ہونا تھا۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈین ایمبیسی نے ہمیں عرس پر روانگی کیلئے تیار رہنے کا کہا تھا۔ انڈین ایمبیسی نے حسب سابق ویزوں کے اجرا سے عین وقت پر انکار کیا ہے۔ انکار ناقابل فہم ہے۔ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی‘ پاکستانی زائرین سے اس ناروا سلوک اور رویہ کو بھارت کے ساتھ وزارت خارجہ کے سطح پر اٹھایا جائیگا۔
بھارت کا اجمیرشریف عرس پر جانیوالے 400 پاکستانیوں کو ویزے دینے سے انکار
Feb 03, 2022