جس طرح باغ کیلئے مالی کی اہمیت سے سب واقف ہیں اسی طرح نئی نسل کی تعلیم وتربیت کی اہمیت بھی اظہرمن الشمس ہے، آج کے افراتفری کے دور میں جہاں دو وقت کی روٹی کے لالے پڑجاتے ہیں وہاں چاند باغ سکول کے بانی جنرل(ر) غلام جیلانی نے سکول کی داغ بیل ڈال کر پاکستان کے متوسط اور غریب طبقے کی نئی نسل کو روٹی، کپڑا، مکان کے ساتھ ساتھ تعلیم وتربیت، ہنر اور عزت بھری زندگی گزارنے کا بہترین موقع فراہم کیا۔ قلم دوست کی تنظیم کے کالم نگاروں، اینکر پرسنز اور میگزین ایڈیٹرز نے اپنے چیئرمین ایثار رانا کے ساتھ ایک منفرد دورہ( چاند باغ سکول مرید کے )لڑکوں کے بورڈنگ اسکول کا کیا۔یہ دورہ ایک منفرد نوعیت کا تھا۔ چاند باغ کی انتظامیہ نے اس دورے کیلئے خصوصی طور دعوت نامہ بھیجا۔اس دورے میں چیئرمین ایثار رانا ، جنرل سیکرٹری را بعہ رحمان ،سول لائنز کالج کے پرنسپل اختر سندھو، روزنامہ جہاں نما کے میگزین ایڈیٹر عقیل انجم ، کالم نگار میاں اشفاق انجم ، آر جے ناہید نیازی ،میڈیا ایڈوائزر عنا علی ، سچ ٹی وی کے اینکر پرسن حنیف رامے، اسحاق جیلانی ، کالم نگار عمران امین ، ناصف اعوان ،اور کامران ساقی کی شمولیت تھی۔چاند باغ میں قلم دوست کی اس تنظیم کا استقبال سکول کے بچوں کے سکواڈ نے تربیت یافتہ گھوڑوں پر بیٹھ کر منفرد انداز میں کیا ۔ پھر یہ سکواڈ کھیتوں کھلیانوں اور پھولوں کی راہداریوں سے ہوتا ہوا آنیوالے مہمانوں کے استقبال کیلئے کھڑے پرنسپل افضل چوہدری ،کرنل ظفر الحق ، سینئر ماسٹر اختر حسین، اور ماس کمیونیکیشن کی ٹیچر فرح کی جانب لے گیا۔
موسم سرما کی یخ بستہ ہوائیں سینکڑوں ایکڑ پہ پھیلے چاند باغ سکول کے لگے درختوں کے پتوں کو جھولارہی تھیں۔ میزبانوںکی محبت کی گرمجوشی اور دیگر لوازمات کی مٹھاس سے ہمیں سرشار کیا۔کرنل ظفرالحق اورپرنسپل نے چاند باغ بورڈنگ سکول کے بارے میں کچھ یوں بتایا کہ ہم ذہنی وجسمانی نشودنما کے ساتھ ساتھ طالب علموںکونصابی اورہم نصابی سرگرمیوں میںمصروف رکھتے ہیں۔ ہمارے ہاں کھیل کے میدان سجائے جاتے ہیں۔ ان میں ہاکی، کرکٹ، والی بال،فٹ بال، اِن ڈورزگیمز کے علاوہ سوئمنگ پول اور گھڑسواری کی خاص تربیت دی جاتی ہے۔ اس بورڈنگ سکول کے کیمپس کے ایڈیٹوریم، لیبارٹریز،لائبریری، کمپیوٹرلیب، تخلیقی سرگرمیوں کا خصوص ہال، ہم سب کو حیران کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے علم میں اضافہ بھی کررہاتھا۔ دوسو ایکڑ سے زائد زمین کے اس کیمپس میں گندم، چاول، تمام زرعی اجناس یہاں کا عملہ کاشت کرتاہے، کیمپس کا اپنا ڈیری فارم اور بیکری ہے ایم بی بی ایس ڈاکٹرز بھی سہولت کیلئے موجود ہیں۔ یہ بورڈنگ500طالب علموں کو معاشرے کا ہنرمندجوان بنارہی ہے جبکہ اس میں600 طاکب علموں کو کامیاب انسان بنانے کی سہولت موجود ہے۔ ماس کمیونیکیشن استاد فرح نے اپنے طالب علموں کی جن تخلیقی صلاحیتوںکو پیش کیا وہ قابل تحسین ہیں۔ محبت اور معصوم فطرت یہ پیدا ہونے والا بچہ آغوش مادر سے تعلیمی کیمپس تک پہنچنے کے بعد جب ایسے بورڈنگ سکول کے اساتذہ کے زیرسایہ آتا ہے تو قابل فخر کردار کے مالک بن کرنکلتا ہے۔دینی تعلیم کا خاص انتظام، مسجد میں نماز کی ادائیگی، بانٹ کرکھانے کی روایت ،غریب طبقے،متوسط طبقے اور امیرطبقے کے بچوںکا ایک طعام، ایک جیسا نظام، میرٹ پر سکالر شپ، ماہانہ جیب خرچ، موبائل کیلئے اساتذہ کی موجودگی میں مخصوص وقت اور والدین سے ملاقات مقررکردہ اوقات میں یہ سب چاند باغ بورڈنگ سکول کا خاصہ ہے۔
قارئین یہ بات ذہن میں رکھئے گا کہ ایسا ادارہ بنانے کیلئے شب وروز کی محنت درکارہوتی ہے۔ ایسا ماحول ایسی تربیت اور تعلیمی درس گاہ بنانے اور اسکے اصول وضوابط معین کرنے کے بعد اس پر عملدرآمد کروانے تک سے ایک مخلص اور قابل ذہین وفطین ٹیم تشکیل دینے تک حددرجہ نشیب وفراز کے مراحل سے گزرکرآج یہ مقام حاصل ہواہے۔ایک اور اہم بات کہ بچے والدین کے پاس رہتے ہوئے اکثر ماحول، روایت اورمختلف شخصیات کے دبائومیں آکر یا ڈھیل ملنے پرنچلے درجے کی زندگی گزارتے یا ناکام ہوکررہ جاتے ہیں۔ یہاںیہ سوال اٹھتاہے کہ بچوں کے احساسات ،شوق اورخیالات کوکیوں نہیں جانچااور سمجھاجاتا۔ اپنے زمانے کی تعلیم اپنے بچوںکوتربیت کی حد تک دینا توٹھیک ہے مگر ترقی یافتہ دور میں انہیں ان کی تعلیم سے روشناس کرانابھی بہت اہم ہے۔اس بورڈنگ سکول کے چھوٹے بچوں کیلئے ماں کاکردار ادا کرنے والی خواتین قابل ستائش ہیں۔چاندباغ کی انتظامیہ کا ایک اور قابل فخررویہ یہ ہے کہ اسکے مالی اور خاکروب سے لے کر اساتذہ تک تمام عملہ وہیں رہائش پذیر ہے اور سب کیلئے سہولتیں یکساں میسر ہیں۔
ہومیرے دم سے یونہی میرے وطن کی زینت
Feb 03, 2022