غیر ویکسین شدہ اہلکار فوجیوں اور ان کے تیار رہنے کی صلاحیت کے لیے خطرہ ہیں‘ایسے فوجیوں کو فورسز سے علیحدہ کریں گے جو ویکیسن لگوانے سے انکار کر رہے ہیں ‘سیکرٹری آف آرمی کرسٹائن وارمتھ
ڈیوٹی پر موجود 8ہزار اہلکاروں نے ویکسین نہیں لگوائی ‘ویکسین لگوانے سے انکار پر118 افراد کو برطرف کیا گیا ‘امریکی بحریہ
امریکہ کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ وہ لازمی ویکسینیشن کے قانون کی پاسداری سے انکار کرنے والے سپاہیوں کو فارغ کرنے کا عمل شروع کر رہی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق سیکرٹری آف آرمی کرسٹائن وارمتھ نے کہا کہ ’غیر ویکسین شدہ اہلکار فوجیوں اور ان کے تیار رہنے کی صلاحیت کے لیے خطرہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’ہم ایسے فوجیوں کو فورسز سے علیحدہ کریں گے جو ویکیسن لگوانے سے انکار کر رہے ہیں اور ان کا ویکسین سے استثنیٰ سے متعلق فیصلہ بھی زیر التوا نہیں۔‘بیان کے مطابق اس فیصلے کے بعد تین ہزار سے زائد فوجی فارغ کیے جا سکتے ہیں۔رواں برس جنوری میں فوج کے چھ اعلیٰ افسران جن میں دو بٹالین کمانڈرز بھی شامل تھے، کو ویکیسن لگوانے سے انکار کرنے کی وجہ سے عہدوں سے ہٹا دیا تھا۔دوسری جانب نومبر میں امریکی بحریہ نے اعلان کیا تھا کہ کہ جو بھی اہلکار کورونا ویکیسن لگوانے سے انکار کرے گا ،اسے ملازمت سے برطرف کر دیا جائے گا۔امریکی بحریہ کا کہنا تھا کہ خاص طور پر وبا کے دوران یہ زیادہ حساس معاملہ ہے۔ اگر ایک بھی کورونا کا کیس ا?تا ہے تو اس کی وجہ سے پورا بحری جہاز یا ا?بدوز متاثر ہو سکتی ہے۔جاری پریس ریلیز میں امریکی بحریہ نے بتایا کہ ڈیوٹی پر موجود 8ہزار اہلکار ایسے ہیں جنہوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی جبکہ ویکسین لگوانے سے انکار کرنے والے 118 افراد کو برطرف کیا گیا ہے۔پینٹا گون کے مطابق امریکہ کی لگ بھگ 14 لاکھ افراد پر مشتمل فورسز میں سے تقریباً 97 فیصد نے اب تک کورونا ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لی ہے۔