ترکی اور آرمینیا کے درمیان دو سال بعد دوبارہ پروازیں شروع

آرمینیا اور ترکی مابین کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہے ‘ زمینی سرحد بند ہے اور پہلی جنگ عظیم کے دوران عثمانی سلطنت کے تحت آرمینیائی باشندوں کے بڑے پیمانے پر قتل کی جڑیں دشمنی کی طویل تاریخ ہے

تاریخی حریفوں ترکی اور آرمینیا نے کشیدہ تعلقات کو معمول پر لانے کی محتاط کوششوں کے تحت دو سالوں میں اپنی پہلی تجارتی پروازیں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی اور آرمینیا کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے1993 سے بند سرحدیں کی وجہ سے صرف ہوائی سفر ہی سے رابطہ قائم تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان فضائی آمدورفت اٹلس جیٹ کے زیر اہتمام پرواز کے ذریعے فراہم کی جا رہی تھی اور 2020 میں مالیاتی مسائل کے نتیجے میں کمپنی کے دیوالیہ ہونے کی وجہ سے 2020 دونوں ممالک کے درمیان پروازیں معطل تھیں۔یاد رہے کہ آرمینیا اور ترکی کے درمیان کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں، زمینی سرحد بند ہے اور پہلی جنگ عظیم کے دوران عثمانی سلطنت کے تحت آرمینیائی باشندوں کے بڑے پیمانے پر قتل کی جڑیں دشمنی کی ایک طویل تاریخ ہے۔لیکن دسمبر میں دونوں ممالک نے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے خصوصی معاون مقرر کیے، جو علاقائی طاقت کے بروکر روس اور ترکی کے اتحادی اور آرمینیا کے سخت دشمن آذربائیجان کی حمایت سے حوصلہ افزائی کرتے تھے۔کچھ عرصہ قبل ترکی اور آرمینیا کے نمائندوں کی ملاقاتوں کے نتیجے میں باہمی پروازیں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ترکی کی پگاسوس کمپنی اور آرمینیا کی فلائی ون مپنی نے ترکی اور آرمینیا کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کرنے کے لیے دونوں ممالک کے شہری ہوابازی کے اداروں کو درخواستیں دی ہیں۔آرمینیا میں فلائی ون کے سربراہ ارم انانیان نے کہا کہ یریوان اور استنبول کے درمیان دو ہفتہ وار واپسی کی پروازیں ہوں گی۔تجزیہ کاروں نے پروازوں کی بحالی کو فریقین کے تلخ تعلقات کو معمول پر لانے کے مشکل سفر میں ایک مثبت لیکن محتاط پہلا قدم قرار دیا ہے۔کارنیگی یورپ کے تھنک ٹینک کے ایک سینئر فیلو تھامس ڈی وال نے کہا کہ یہ یقیناً اچھی خبر ہے لیکن یہ صرف سابقہ صورتحال کی بحالی ہے۔

ای پیپر دی نیشن